اسلام آباد (آن لائن ) اسلام آباد میں نوزائیدہ بچوں کی ہسپتالوں سے چوری اور فروخت کا اعتراف کرنے والی این جی او کی ایگزیکٹو طاہرہ گل اور ان کے بیٹے شہزاد علی زیب نے پولیس حراست میں انکشاف کیا ہے کہ وہ نوزائیدہ بچوں کو ابو ظہبی، قطر سمیت دیگر عرب ممالک میں فروخت کرکے ماہانہ کروڑوں روپے کما لیتے ہیں ۔ پنجاب، پشاور اور اسلام آباد سمیت ملک بھر کے کئی شہروں میں ان کا گروہ منظم طریقے سے کام کر رہا ہے جس میں سرکاری اور نجی ہسپتالوں کی متعلقہ واڈز کا عملہ جن میں نرسز، وارڈ بوائے، چوکیدار، سکیورٹی عملہ جبکہ پنجاب اور پشاور میں نوزائیدہ بچوں کے ہسپتالوں سے اغوا میں متعلقہ ڈاکٹرز کے شامل ہونے کا بھی انکشاف کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق انہوں نے اس بات کا بھی انکشاف کیا ہے کہ وہ گذشتہ کئی سالوں سے ملک بھر میں مختلف شہروں میں قائم سرکاری ونجی ہسپتالوں سے سینکڑوں نوزائیدہ بچوں کو ہسپتال عملے اور بھیک مانگنے والے کی مدد سے اغواء کیا۔ جس کے بعد انہیں بے اولاد افراد کے ہاتھوں لاکھوں روپے میں فروخت کردیا جاتا ہے جس کا باقادہ طورپر ہسپتال عملے، بھیک مانگنے والوں اور فروخت کنندہ کو لانے والوں میں ملنے والی رقم تقسیم کی جاتی ہے۔