اقوام متحدہ (نمائندہ خصوصی) سفارتی مبصرین نے کہا ہے کہ دو عالمی رہنمائوں کی جانب سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت کے خواہاں ممالک کو اپنی کوشش ترک کرنے کی تجویز نے عالمی طاقت کی حامل نشست حاصل کرنے کی بھارتی مہم کو شدید دھچکا پہنچایا ہے۔ اقوام متحدہ کے سابق سیکرٹری جنرل کوفی عنان اور ناروے کے سابق وزیراعظم اور عالمی ادارہ صحت کے سربراہ رہنے والے گروہارلیم برنٹ لینڈ نے ہفتہ کے روز نیویارک ٹائمز میں شائع اپنی مشترکہ رائے پر مبنی مضمون میں کہا کہ کئی دہائیوں تک دنیا کے ممالک سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کی تعداد میں اضافے پر اتفاق نہ کرسکے۔ نئے مستقل ارکان کے بجائے ارکان کی نئی درجہ بندی بنانا چاہئے۔ واضح رہے بھارت، برازیل، جرمنی اور جاپان پر مشتمل نام نہادجی فور سلامتی کونسل کی مستقل رکنی کی مہم چلا رہا ہے۔ ان دونوں رہنمائوں نے دنیا بھر میں سلامتی کونسل کی اتھارٹی اور اسکے فیصلوں پر تحفظات پر اظہار خیال کیا۔ ایک یورپی سفارتکار نے کہا کہ دو سابق اور اہم عالمی سول سرونٹس کی جانب سے قائم کئے گئے اس مضبوط کیس سے جی فور کی مہم زبردست دبائو میں آجائیگی۔