سفاک درندوں نے پشاور میں بیدردی سے معصوم بچوں کو نشانہ بنایا‘ دہشت گردی کیخلاف متحد ہو کر لڑنا ہو گا : کیری

Feb 09, 2015

میونخ (رائٹر+ اے ایف پی+ ایجنسیاں) امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ دہشت گردی دنیا کا سب سے بڑا چیلنج ہے‘ دہشت گردی کیخلاف سب کو متحد ہوکر لڑنا ہوگا‘ دہشت گردوں کا تعلق کسی رنگ و نسل اور مذہب سے نہیں ان کیخلاف بلاتفریق کارروائی ہونی چاہئے۔ میونخ میں سکیورٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جان کیری نے سانحہ پشاور کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سفاک درندوں نے بیدردی سے پشاور کے آرمی پبلک سکول کے معصوم بچوں کو نشانہ بنایا۔ وہ کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ یوکرائن بحران کے حل کیلئے بھرپور کوششیں کررہے ہیں۔ یوکرائن بحران پر تمام ممالک متحد ہیں۔ داعش نے اردن کے پائلٹ کو بھی جلا دیا ہے جس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، دہشت گردی اس وقت دنیا کا سب سے بڑا چیلنج ہے۔ ہم یوکرائن کا مسئلہ حل کرنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں، بیگناہ افراد انتہا پسندی کا نشانہ بن رہے ہیں، پشاور کے سکول میں بے گناہ بچوں کو قتل کیا گیا جو انتہائی دردناک واقعہ ہے۔ کسی بھی نظرئیے یا مذہب کو بنیاد بناکر اس سفاکانہ عمل کو جائز قرار نہیں دیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ میں یہ بات واضح کرنا چاہتا ہوں کہ پشاور میں سکول کے معصوم بچوں کے قتل کے پیچھے کوئی نظریہ، سیاست، نفسیات، تاریخ یا اقتصادی فائدہ کارفرما نہیں تھا، معصوم بچوں کے قتل، اغوائ، لڑکیوں سے زیادتی ایسے واقعات کا کوئی جواز نہیں پیش کیا جا سکتا۔ کسی بھی نظریہ یا مذہب کو بنیاد بناکر اس سفاکانہ عمل کو جائز قرار نہیں دیا جا سکتا۔ جان کیری نے اس بات کی تردید کی کہ روس سے نمٹنے کے حوالے سے امریکہ اور یورپ میں کسی قسم کے اختلافات پائے جاتے ہیں۔ امریکی سینیٹروں نے یوکرین میں فوج بھیجنے کی مخالفت پر جرمنی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ جان کیری نے کہا کہ عراق اور شام میں مسلم عسکریت پسندوں کے خلاف لڑنے والے عالمی اتحاد اپنے علاقوں کی بازیابی اور عسکریت پسندوں کو فنڈز کی فراہمی بند کرانے کیلئے کوشاں ہے۔ اس طرح سے یہ عسکریت پسند فنڈز سے محروم ہو جائینگے۔ انہوں نے بتایا کہ اب تک داعش پر 2000فضائی حملے کئے گئے ہیں۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ جوہری پروگرام کے معاملے پر کسی سمجھوتے تک پہنچنے کے لیے ڈیڈ لائن میں مزید توسیع کسی کے مفاد میں نہیں ہوگی لیکن اگر کوئی ڈیل طے نہیں پاتی ہے تو اس سے دنیا کا خاتمہ نہیں ہوجائے گا۔ انہوں نے اس موقع پر امریکی وزیرخارجہ جان کیری اور جرمن ،روسی اور برطانوی حکام سے ملاقاتیں کیں۔ ایران اور چھ بڑی طاقتوں نے جوہری تنازعے پر سمجھوتے تک پہنچنے کے لیے 30 جون کی ڈیڈلائن مقرر کررکھی ہے۔ جواد ظریف نے اس تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میں یہ خیال نہیں کرتا کہ اس ڈیڈلائن میں ایک اور توسیع کسی کے مفاد میں ہوگی کیونکہ میں یہ یقین بھی نہیں کرتا تھا کہ یہ توسیع ضروری یا کارآمد تھی۔ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ اگر بڑی طاقتوں کے ساتھ طے پانے والا سمجھوتہ ان کی قوم کے مفادات کے منافی نہ ہوا تو وہ اس کی حمایت کریں گے اور اس کی تیاری میں بھی شامل ہوں گے۔ ایرانی فضائیہ کے افسروں سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ہمارے جوہری مذاکرات کار دشمن سے پابندیوں کا ہتھیار چھیننے کی کوشش کررہے ہیں۔اگر وہ ایسا کرسکتے ہیں تو یہ بہت بہتر ہوگا۔ اگر وہ ناکام رہتے ہیں تو ہرکسی کو جان لینا چاہیے کہ ہمارے پاس اس ہتھیار کو ناکارہ کرنے کے اور بھی بہت سے طریقے ہیں۔دریں اثناءاین بی سی سے انٹرویو میں جان کیری نے کہا ہے کہ امریکی قیادت میں اتحادی فورسز عراق اور شام میں داعش کی تباہی اور شکست دینے کیلئے سرگرم عمل ہیں۔ انہوں نے صبر و تحمل سے کام لینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک لمبے عرصے کا مشن ہے اور ہم اسے تباہ کرنے کی جانب چل رہے ہیں۔

کیری



مزیدخبریں