لاہور (اپنے نامہ نگار سے) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوار الحق نے ابتدائی تفتیش سے قبل براہ راست اندراج مقدمہ کے نظام کے خلاف دائر درخواست پر حکومت پنجاب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ فاضل عدالت نے مقامی شہری ذکاءالدین کی جانب سے دائر درخواست پر کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ ابتدائی تفتیش کی بجائے براہ راست مقدمات کے اندراج کا طریقہ کار آئین اور قوانین کی روح کے خلاف ہے۔ براہ راست اندراج مقدمہ کے نظام کی موجودگی میں جھوٹے مقدمات کے اندراج میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا جس کے تحت شریف شہریوں کو تھانے بلا کر ان کی تذلیل کی جاتی ہے جبکہ تفتیش بعد اکثر مقدمات میں ملزمان بے گناہ قرار پاتے ہیں۔ انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ دوسرے ممالک کی طرح مقدمہ کے اندراج سے قبل تفتیش کے نظام کو رائج کرنے کے حوالے سے قوانین میں تبدیلی کے احکامات صادر کئے جائیں جس پر عدالت نے حکومت پنجاب اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں میں جواب طلب کر لیا۔
پنجاب حکومت جواب طلب
تفتیش سے قبل اندراج مقدمہ کے نظام کیخلاف درخواست پر پنجاب حکومت سے جواب طلب
Feb 09, 2016