کراچی(آئی این پی) چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے چائنہ کٹنگ اور ذمینوں پر ناجائز قبضے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دئیے ہیں کہ قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی کرنے کو کوئی تیار نہیں اور پھر حکومت سندھ کہتی ہے کہ چیف جسٹس ہمارے پیچھے پڑگئے، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس سجاد علی شاہ کی سربراہی میں عدالت عالیہ کے فاضل بینچ نے کراچی کے علاقے گلستان جوہر سکیم 36 میں چائنا کٹنگ اور ذمینوں پر قبضے سے متعلق بدھ کو کیس کی سماعت کی،سماعت کے دوران کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جمیل بلوچ نے کہا کہ علاقے میں غیر قانونی تعمیرات جاری ہیں۔ پولیس اور رینجرز بھی تعاون نہیں کرتے۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ یہ سندھ حکومت کا حال ہے، کراچی عمارتوں کا جنگل بن گیا۔ عدالت نے ڈائریکٹر کے ڈی اے جمیل بلوچ کو سکیورٹی فراہم کرنے اور گلستان جوہر سکیم 36 میں ذمینوں کے انتقال سے متعلق ریکارڈ کا سراغ لگا کر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا، کیس کی مزید سماعت یکم مارچ کو ہوگی۔
چیف جسٹس سندھ