کراچی(نوائے وقت رپورٹ) تنخواہ اور الا¶نسز میں اضافے کے لئے کراچی میں نرسوں کا دھرنا دوسرے روز بھی جاری رہا ہے، مطالبات منظور نہ ہونے پر نرسز نے وزیر اعلیٰ ہاو¿س کی طرف مارچ کرنے کی دھمکی دیدی جبکہ نرسوں نے حیدر آباد، سکھر اور لاڑکانہ میں ریلیاں بھی نکالیں۔ تفصیلات کے مطابق سرکاری ہسپتالوں کی نرسوں نے گذشتہ روز کراچی میں پریس کلب کے سامنے دھرنا دیا جبکہ نرسوں نے حیدرآباد، سکھر اور لاڑکانہ میں بھی ریلیاں نکالیں۔ شہر قائد کے سرکاری ہسپتالوں کی نرسیں دوسرے روز بھی سراپا احتجاج بنی رہیں۔ پریس کلب کے باہر دھرنے کے دوران نرسوں نے مطالبات کے حق میں نعرے لگائے۔ نرسوں کا مطالبہ تھا کہ ان کی تنخواہوں اور الاو¿نسز میں اضافہ کیا جائے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ مذاکرات صرف سیکرٹری صحت سے ہی ہوں گے۔ جب تک مطالبات منظور نہیں ہوتے تب تک دھرنا ختم نہیں کرینگے۔ احتجاجی نرسوں کے مذاکراتی وفد کی ایڈیشنل سیکرٹری صحت سندھ سے ملاقات بے نتیجہ رہی۔ محکمہ صحت کے حکام نے مذاکراتی وفد سے 24 گھنٹوں کا وقت مانگ لیا۔ تاہم احتجاجی نرسوں نے مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ کراچی سے کرائم رپورٹر کے مطابق کراچی میں فائر بریگیڈ کے عملے نے بھی مطالبات کی منظوری کے لیے ایم اے جناح روڈ پر احتجاجی دھرنا دیا۔ تالے توڑ کر کے ایم سی ہیڈ کوارٹر کی عمارت میں گھس کر گھراﺅ کرلیا۔ ایم اے جناح روڈ پر ٹریفک کی آمدو رفت معطل اطراف کی سڑکوں پر بدترین ٹریفک جام ہو گیا۔ ذرائع کے مطابق فائر بریگیڈ کے عملے نے پانچ ماہ سے رکا ہوا اوور ٹائم الاﺅنس ادا کرنے اور تنخواہیں وقت پر ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ دوران احتجاج مظاہرین کا موقف تھا کہ ڈیوٹی کے دوران زخمی فائر فائٹرز کا علاج بھی نہیں کرایا جاتا۔
نرس احتجاج