لاہور کی ”ایم آریسکورٹیز“کمپنی میں ہزاروں چھوٹے بڑے سرمایہ کاروں کے کروڑوں روپے ڈوب گئے

اسلام آباد (عترت جعفری) لاہور سے تعلق رکھنے والی ”ایم آر سکیورٹیز“ میں ہزاروں چھوٹے اوربڑے سرمایہ کاروں کے کروڑوں روپے ڈوب گئے ہیں جبکہ ایس ای سی پی نے ایم آر سکیورٹیز کے مالک مظہر رفیق کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لئے وزارت داخلہ سے رجوع کر لیا ہے۔ یہ سکینڈل اس وقت سامنے آیا تھا جب لاہور میں ”ایم آر سیکورٹیز“ کے دفاتر بندپائے گئے اور اس کے مالک مظہر رفیق منظر عام سے غائب ہو گئے۔ اس سے قبل ایس ای سی پی کی ایک ٹیم نے ایم آر سیکورٹیز‘ کے دفتر کی انسپکشن کی تھی اور اس سے کچھ ریکارڈ طلب کیا تھا۔ ایس ای سی پی کے ذرائع نے بتایا ہے کہ ”ایم آر سکیورٹیز“ کے دفاتر لاہور کے علاوہ دیگر شہروں میں بھی ہیں۔ ”ایم آر سکیورٹیز“ سنگل ممبر کمپنی کے طور پر رجسٹر ہوئی تھی۔ اور کافی عرصہ سے سٹاک مارکیٹ میں کام کر رہی تھی۔ اسکے سرمایہ کاروں کی تعداد ہزاروں میں ہے۔ ایس ای سی پی نے بتایا کہ ابھی تک ڈیفالٹ کے حجم کا تعین نہیں ہو سکا ہے۔ ایس ای سی پی کی ٹیم تسلسل سے کام کر رہی ہے۔ تاہم ڈیفالٹ کروڑوں روپے ہو سکتا ہے۔ اور سرمایہ کاروں کے ”کلیمز“ سامنے آنے کے بعد مجموعی رقم سامنے آئے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سکیورٹیز کمپنی کے اثاثے‘ قبضہ میں لینے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ نقصان کا شکار ہونے والے سرمایہ کاروں کا ”کلیمز“ وقت آنے پر ادا کئے جا سکیں۔ دریں اثناءایس ای سی پی کے چیئرمین ظفر حجازی نے اس بات کا سخت نوٹس لیا ہے کہ ادارے کی سخت مانیٹرنگ کے باوجود سکیورٹیز کمپنی یوں لاپتہ کیسے ہوئی ہے۔ چیئرمین نے پی ایس ایکس کے ڈائریکٹرز کے ساتھ اجلاس کیا۔ اور ان سے دریافت کیا کہ ”ڈیفالٹ“ کرنے کے واقعہ کا عمل کیوں دیر سے ہوا ہے۔ ڈائریکٹرز نے یقین دہانی کرائی کہ اس معاملہ کی تحقیقات کی جائیں گی اور اگر ان کے عہدیداروں میں سے کسی نے ریگولیٹری ذمہ داری پوری نہ کی ہوئی تو سخت اقدام ہو گا۔ ڈائریکٹر پی ایس ایکس نے یقین دلایا کہ ڈیفالٹ کے معاملہ کی تحقیقات 13 فروری تک مکمل کر لی جائے گی۔ ظفر حجازی نے کہا کہ ایسے اقدامات تجویز کئے جائیں جن کے باعث راتوں رات دفاتر بند کر کے جانے کے واقعہ رونما نہ ہوں۔ قانون کو مزید سخت کیا جائے۔

ای پیپر دی نیشن