عمران خان نئے منصوبوں کے فیتے کٹنے سے خوفزدہ اور بوکھلاہٹ کا شکار ہیں : مریم اورنگزیب

Feb 09, 2017

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیر مملکت اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران خان وزیراعظم کے نئے منصوبوں کے فیتے کٹنے سے خوف زدہ اور بوکھلاہٹ کا شکار ہیں، پاکستان کی 20 کروڑ عوام کے مسائل کا حل وزیراعظم نواز شریف کر رہے ہیں اور عمران خان پانا مہ کو سیاسی بے ساکھی کے طور ہر استعمال کر رہے ہیں۔ خان صاحب 20 کروڑ عوام کی خواہش ہے کہ کبھی اپ کے منہ سے اچھی بات نکلے، عمران خان صاحب اب جھوٹ بولنے سے کچھ نہیں ہو گا اپ کو کے پی کے میں کام کرنا ہو گا۔ وزیر اعظم 20کروڑ عوام کے مسائل حل کر رہے ہیں اور عمران خان پانا مہ کو سیاسی بے ساکھی کے طورپر استعمال کر رہے ہیں،بدھ کو پی ٹی آئی چیئر مین عمران خان کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) میں عہدے کیلئے قابل اور پی ٹی آئی میں عہدہ کیلئے اے ٹی ایم اور جھوٹ کی مشین ہونا ضروری ہے۔ عمران خان کے پی کے میں احتساب کمیشن کو تالا لگانے کے بعد کس منہ سے احتساب کی بات کرتے ہیں، وفاق نے سندھ میں صوبے کی بہتری کیلئے لوگ تعینات کئے۔ گورنر محمد زبیر اس ویژن کا ثبوت ہے، عمران خان خیبر پختونخوا کے لوگوں کیلئے کام اور پاکستان سے محبت کریں۔ تحریک انصاف نفرت، تعصب اور انتشار کی سیاست سے گریز کرے، وزیراعظم نواز شریف کو پاکستان کے مسائل کی فکر ہے اور عمران خان کو صرف اپنے اقتدار کی۔ انہوں نے کہا کہ مریم اورنگزیب نے کہا کہ قطر کے سفیر کا بیان شریف فیملی کے موقف کی تائید ہے پی ٹی آئی جھوٹ بول کر پاکستان کی عوام کو گمراہ نہ کرے،عمران خان الیکشن کمیشن میں استثنیٰ لینے کے بجائے پی ٹی آئی کی فارن فنڈنگ اور اپنی آف شور کمپنی کو نہ ڈ کلیئر کرنے کا جواب دیں ، پی ٹی آئی میں عہدہ پیسے اور حیثیت کی بنا پر ملتے ہیں جبکہ مسلم لیگ (ن) میں عہدہ صرف قابلیت کی بنا پر ملتا ہے،پی ٹی آئی میں عہدہ کے لیے اے ٹی ایم اور جھوٹ کی مشین ہونا ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کے پی کے کے لوگوں کے لیے کام کریں پاکستان سے محبت کریں ، نفرت تعصب اور انتشار کی سیاست سے گریز کریں ،اگر وزیراعظم سے مقابلہ کرنا ہے تو تعمیری سیاست اپنانی ہو گی۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ کاش عمران خان کراچی میں کراچی کے امن اور اقتصادی روشنیوں ، پہلا موٹروے پانی کا پروجیکٹ اور گرین لائن کی تعریف تو کیا صرف ذکر ہی کر دیتے ۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے اگر کے پی کے میں سیاسی فائدہ اٹھانا ہوتا تو آج تحریک انصاف وہاں حکومت نہ کر رہی ہوتی۔ وفاق نے کراچی میں صرف کراچی اور سندھ کے بہتری کے لیے لوگ تعینات کیے گورنر محمد زبیر اس و یژن کا ثبوت ہے۔ سندھ میںوہی صوبائی حکومت ہے ،وہی قانون نافذ کرنے والے ادارے لیکن وزیراعظم کے مختلف ویژن اور ناممکن کو ممکن بنانے کی حکمت عملی نے کراچی کے امن اور اقتصادی روشنیاں کو بحال کیا ۔آج پوری دنیا پاکستان کے بارے میں مثبت رائے دے رہی ہے اور خان صاحب کی رائے ہمیشہ کی طرح جھوٹی اور منفی ہے،عمران خان ملک دشمنی نہ کریں، آئیں مل کر پاکستان کے لوگوں کے لیے کام کریں اور وزیراعظم کی قیادت میں آگے کی طرف لے کر جائیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کو پاکستان کے مسائل کی فکر ہے اور عمران خان کو صرف اپنے اقتدار کی۔ دریں اثناءمریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان، بھارت کے مخالفانہ اور غیر ذمہ دارانہ رویے کے باوجود سندھ طاس معاہدہ کے معاملہ پر ذمہ دار ریاست ہونے کا مظاہرہ کر رہا ہے‘ پاکستان سمجھتا ہے کہ یہ دو ملکوں کے عوام کا مسئلہ ہے، وزیراعظم محمد نواز شریف نے پر امن ہمسائیگی کے ویژن کے تحت بھارت کو مذاکرات کی دعوت دی ہے کیونکہ یہ معاملہ دونوں ملکوں کے عوام کا ہے‘ بھارتی حکومت اس اہم ترین معاملہ پر سیاست سے گریز کرے‘ وزیراعظم محمدنوازشریف مفاہمت اور مشاورت پر یقین رکھتے ہیں‘ اسی مفاہمتی پالیسی کے تحت تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے اس معاملے کو حل کیا جائیگا۔ وہ پاکستان میں آبی تحفظ کے چیلنج پر منعقدہ مشاورتی ورکشاپ سے خطاب کر رہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان سندھ طاس معاہدہ کے حوالہ سے درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے جامع حکمت عملی بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اس معاملہ پر شاید کسی غلط فہمی کا شکار ہے، اس معاہدہ کی خلاف ورزی پر بھارت کو خود نقصان ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملہ کے حل کیلئے پاکستان ہر طرح کی صلاحیت رکھتا ہے، بھارت کو بھی چاہئے کہ اس اہم معاملہ پر سیاست کی بجائے مذاکرات کا حصہ بنے۔انہوں نے کہا کہ آبی تحفظ کے حوالہ سے پارلیمنٹ کو بھی اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ 17 سال بعد موجودہ حکومت نے مردم شماری کرانے کا فیصلہ کیا ہے جس کا مقصد ملک میں آبادی کا تعین اور درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے حکمت عملی مرتب کرنا ہے، مردم شماری مارچ میں شروع ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ مردم شماری دیگر شعبوں کی طرح آبی وسائل کی منصفانہ تقسیم میں بھی معاون ثابت ہو گی۔

مزیدخبریں