اسلام آباد (صباح نیوز) چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ پسماندہ اور پسا ہوا طبقہ وہ پاکستان ہے جو اشرافیہ کو نظر نہیں آتا چوکوں پر بھیک مانگنے اور شیشے صاف کرتے بچوں کے پیچھے کارفرما مافیا کو بے نقاب کرنے کی ضرورت ہے مل کا مزدور سرمایہ دار کو صرف اس وقت تک یاد رکھتا ہے جب وہ اس کی مل کا پہیہ چلا رہا ہو ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز یہاں مقامی ہوٹل میں اپنی کتاب "غیر مرئی لوگ"(Invisible People) کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے کیا تقریب میں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، محمد اسحاق ڈار، زاہد حامد، راجہ ظفر الحق، راجہ پرویز اشرف، قمر زمان کائرہ، نیئر بخاری، وسیم سجاد، میاں محمد سومرو، ڈاکٹر ثمر مبارک مند، ڈاکٹر عبدالمالک اور دیگر نے شرکت کی۔
اس موقع پر اپنے خطاب میں میاں رضا ربانی نے کہا کہ میں ان تمام مقررین کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے اپنے الفاظ اور تاثرات کے ذریعے میری حوصلہ افزائی کی۔ انہوں نے کہا کہ میں کوئی لکھاری نہیں ہوں اس کتاب میں وہ تحریر کیا ہے جو میں نے اپنے دل کی گہرائیوں سے محسوس کیا۔ انہوں نے کہا کہ کتاب میں اس مزدور کی بھی کہانی ہے جو کہتا ہے کہ سرمایہ دار نے مجھے اسی وقت تک یاد رکھا جب میں اس کی مل کا پہیہ چلاتا تھا اور جب میں مل کے گیٹ سے باہر نکلا وہ مجھے بھول گیا۔ انہوں نے کہا کہ اشرافیہ کے لوگ غریبوں کی مجبوریوں کو قبول کرنے کی باتیں صرف آپس میں بیٹھ کر کرتے ہیں اور جب حقیقت سامنے آتی ہے تو اپنی آنکھیں بند کر لیتے ہیں۔