دنیا بھر میں تیزی سے پھیلتے ہوئے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے آسیب نے لوگوں کو ایک ہیجان میں مبتلا کردیا ہے اور اکثر افراد کسی ایک چیز پر توجہ کرنے کی بجائے کمپیوٹر کی طرح ایک ہی وقت میں مختلف کام کرنے کی کوشش کرتا ہے جسے ملٹی ٹاسکنگ (Multitasking)کہتے ہیں کچھ پل کے لئے تھوڑا رک کر سوچیں کہ کیا انسان کمپیوٹر کی طرح تمام افعال ایک ہی وقت میں سر انجام دے سکتا ہے کیا ایک ہی وقت میں مختلف نوعیت کے فرائض سے نبردآزما ہوسکتا ہے۔ ملٹی ٹاسکنگ کے حق میں جو لوگ بولتے ہیں ان کا کہنا ہے کہ اگر انسان کا بنایا ہوا کمپیوٹر ایک وقت میں مختلف کام کرسکتا ہے تو اس کو تخلیق کرنے والا جو کہ اس سے افضل ہے ایسا کیوں نہیں کرسکتا لیکن ان کو اس بات کا ادراک ہونا چاہیے کہ مشین اور انسان میں فرق ہے مشین کئی کئی دن تک لگاتار چلائی جاسکتی اور اس کو کسی بھی قسم کا ریسٹ نہ بھی ملے تو پرواہ نہیں ہے کئی دن تک چلنے کے باوجود اس کی استعداد میں بھی فرق نہیں آتا موبائل فون، لیپ ٹاپ، آئی پیڈ، کمپیوٹر اور دیگر کئی آلات اس بات کا ثبوت ہیں مگر انسان کی فطرت اس سے یکسر مختلف ہے اور اگر وہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کم از کم چھ گھنٹے آرام نہ کر لے تو اس کی صحت تیزی سے خراب ہونا شروع ہو جائے گی ویسے ڈاکٹرز نیند کے لئے آٹھ گھنٹے لازمی قرار دیتے ہیں اگر ملٹی ٹاسکنگ انسان کے بس کی بات ہے تو ایک وقت میں دو مختلف موضوعات پر بات کرکے دکھائے جو کہ کسی صورت ممکن نہیں ہے اس لئے ملٹی ٹاسکنگ کے حوالے سے لکھ دینا تو بہت آسان ہے مگر اس کو عملی صورت میں کرنا بہت مشکل ہے۔ ہماری نئی نسل تو ملٹی ٹاسکنگ جیسے جھوٹ کو سچ کرنے کی کوشش میں پیش پیش ہے اور ایک ہی وقت میں وہ موبائل پر گانے بھی سنتے ہیں، گاڑی بھی چلاتے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ نتائج کی پرواہ کئے بغیر موبائل پر پیغام رسانی بھی کرتے ہیں ایسی ملٹی ٹاسکنگ گھر، دفتر، ٹرین یا ہوائی جہاز کے سفر میں تو قابل قبول ہے جہاں آپ مکمل طور پر فری ہوں اور آپ کی جان کو خطرات بھی لاحق نہ ہوں۔کیا ہم سرجن،ڈرائیور یا استاد کو یہ اجازت دیں گے کہ وہ لوگ ایک ہی وقت میں ایک کام کے ساتھ ساتھ کوئی دوسرا کام بھی سرانجام دیں اگر ایسا کرنا چاہیں تو نتائج خطرناک ہی نکلیں گے سرجن سرجری غلط کردے گا، ڈرائیور آپ کو منزل مقصود کی بجائے ہسپتال یا ملک عدم روانہ کر دے گا اور استاد اپنے موضوعات سے ہٹ کر بات کریں گے تو آپ کے دماغ کی بتی بند ہو جائے گی۔پپو کئی سال سے ملٹی ٹاسکنگ پر عمل پیرا ہے اور یہ بات ماننے کو تیار ہی نہیں کہ انسان ایک وقت میں دو کام نہیں کر سکتا پپو کی اس کام میں اتنی مہارت ہوچکی ہے کہ جب اس نے کسی کے ساتھ غصہ میں بولنا ہو تو اونچی آواز میں بات کرے گا بصورت دیگر اپنے مفاد کے لیے گفتگو اس نہج پر کرتا ہے کہ تیسرا شخص سننے سے بھی قاصر رہتا ہے۔لاکھ اختلاف کے باوجود اس بات سے انکار ممکن نہیں کہ نوازشریف کی حکومت نے ملک میں موجود لوڈشیڈنگ کے جن کو قابو کر لیا ہے یہ ایک الگ بحث ہے کہ بجلی سستی ہے یا مہنگی اور بجلی فراہم کرنے والے منصوبوں پر کم لاگت آئی یا زیادہ رقم خرچ ہوئی لیکن اگر نوازشریف حکومت فوکس ہو کر نہ چلتی اور ایک وقت میں کئی کام نمٹانے کی کوشش کرتی تو کسی صورت بھی بجلی کی عدم دستیابی جیسے معاملہ سے جان نہیں چھوٹ سکتی تھی ویسے تو حکومت کے بہت سے ونگز ہوتے ہیں جو ایک وقت میں بہت سے کامسرانجام دے سکتے ہیں لیکن ان کو ملٹی ٹاسکنگ نہیں کہا جاسکتا جس کا مطلب ہے کہ ایک ہی وقت میں کئی کام کرنا ہمیشہ ترقی نے انہی قوموں کے قدم چومے ہیں جنہوں نے اپنے مقاصد سیٹ کئے یہ تحریریں ہوں یا زبانی مقاصد ان کا ہر قیمت پر حصول ہونا چاہیے جو ترقی کے ساتھ ساتھ بہت سے مسائل سے بھی چھٹکارہ دلاتا ہے اگر ہم لوگ بھی غربت،ناانصافی، عدم برداشت، دھوکہ دہی،جھوٹ ،فریب اور معاشرے میں پائے جانے والے دیگر معاملات پر فوکس کریں تو بتدریج ان میں بہتری لائی جاسکتی ہے چونکہ ہم لوگ ہیجانی کیفیت کے باعث ایک ہی وقت میں سب حاصل کرنے کی کوشش میں ہیں جس سے نہ صرف ہم لوگ اعصابی تناؤ اور چڑچڑے پن کا شکار ہورہے ہیں بلکہ بڑی تیزی سے ایک دوسرے کے دکھ درد سے بھی ناآشنا ہورہے ہیں جو کہ موجودہ دور میں ناقابل فہم ہے جتنے انفارمیشن کے ذرائع اب موجود ہیں اس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی ماضی میں کسی کی غمی یا خوشی میں شریک ہونے کے لئے کسی کو پیغام رسانی کے لئے خصوصی طور پر اہتمام کرنا پڑتا تھا لیکن اب موبائل فون اور سوشل میڈیا جیسی سہولیات تو موجود ہیں مگر ہیجانی کیفیت میں مبتلا انسان بہت حد تک ایک دوسرے کی غمی اور خوشی سے بے بہرہ ہوتا جارہا ہے۔امریکہ کے ایک صحافی کو سب سے بڑا ایوارڈ دیا گیا اور اس نے اپنی سٹوریز میں اعدادوشمار کے ذریعے بتایا تھا کہ ملک میں سولہ فیصد جان لیوا حادثات موبائل فون کے استعمال سے ہوتے ہیں اگر ایک ہی وقت میں کام کرنے کی صلاحیت کا مطلب ملٹی ٹاسکنگ ایک ثابت شدہ اور فائدہ مند چیز ہے تو موبائل فون کے استعمال پر دوران ڈرائیونگ دنیا بھر میں پابندی کیوں ہے اس کی وجہ صرف اور صرف ایک ہے کہ ملٹی ٹاسکنگ کی وجہ سے ہم کسی ایک چیز پر اپنی توجہ مرکوز نہیں رکھ پاتے اور نتیجہ ہمارے خیالات کے برعکس نکلتا ہے بہت سارے ماہرین تو ملٹی ٹاسکنگ کو وقت کے ضیاع کے علاوہ کچھ نہیں سمجھتے۔
ایک وقت میں صرف ایک کام پر توجہ کریں ملٹی ٹاسکنگ بارے میں جو صرف اور صرف آپ کو ہیجانی کیفیت میں مبتلا کرے گی۔