ڈھاکہ(اے این این +نیٹ نیوز+اے ایف پی) بنگلہ دیش کی عدالت نے سابق وزیراعظم اور بنگلہ دیش نیشنل پارٹی کی چیئرپرسن خالدہ ضیا کو کرپشن الزامات پر 5 سال قید کی سزا سنادی۔ڈھاکہ کی اسپیشل کورٹ نمبر 5 کے جج اخترالزمان نے 632 صفحات پر مشتمل فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیراعظم خالدہ ضیا کو کرپشن الزامات ثابت ہونے پر 5سال، ان کے صاحبزادے طارق الرحمان اور دیگر 4 ملزموں 10،10 سال قید کی سزا کا حکم دیا۔خیال رہے کہ اینٹی کرپشن کمیشن نے خالدہ ضیا اور ان کے صاحبزادے طارق الرحمان سمیت 6 افراد کے خلاف رمنا پولیس تھانے میں کریشن کا مقدمہ درج کرایا تھا۔72سالہ خالدہ ضیاء نے الزامات کو سیاسی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔ خالدہ ضیاء ان کے بڑے بیٹے اور دیگر چار افراد پر2001ء سے 2006ء کے دور حکومت میں یتیموں کے ٹرسٹ کے قیام میں تقریبا اڑھائی لاکھ ڈالر کی خورد برد کا الزام تھا۔ جرم ثابت ہونے پر عدالت نے انہیں پانچ سال قید کی سزا سنا دی۔ اس کیس میں خالدہ ضیاء کے بڑے بیٹے طارق رحمان، سابق رکن پارلیمنٹ قاضی سمیع الحق کمال، وزیر اعظم کے سابق پرنسپل سیکرٹری کمال الدین صدیقی، بنگلہ دیش نیشنل پارٹی کے بانی ضیاء الرحمن کے بھتیجے مومن الرحمن اور بزنس مین شرف الدین احمد کو 10سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ کرپشن کے الزامات ثابت ہونے کے بعد خالدہ ضیاء دسمبر میں ہونے والے عام انتخابات میں حصہ نہیں لے سکیں گی۔ عدالتی فیصلے کے بعد دارالحکومت بنگلہ دیش اور دیگر شہروں میں صورتحال کشیدہ بے جبکہ پولیس کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ حزب اختلاف نے الزام لگایا ہے کہ حکومت نے اس کے سینکڑوں کارکنوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ کسی بھی ممکنہ صورتحال کے پیش نظر بیشتر سکول و کالج بند رکھے گئے۔ انسپکٹر جنرل پولیس جاوید پٹواری کا کہنا تھا اگر کسی شخص یا گروپ نے افراتفری پیدا کرنے کی کوشش کی تو اسکے ساتھ سختی سے نمٹا جائیگا۔فیصلہ سننے کے بعد عدالت کے باہر موجود خالدہ ضیا کے ہزاروں حامیوں اور پولیس کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔ سابق وزیر اعظم کو خصوصی جیل میں منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں وہ اپنی سزا پوری کرینگی۔ بنگلہ دیش نیشنل پارٹی کے سیکرٹری جنرل فرخ اسلام نے کہا ہے کہ یہ ایک جھوٹا مقدمہ ہے۔ ہم فیصلہ تسلیم نہیں کرتے۔ خالدہ ضیاء کے وکیل نے کہا سیاسی بدلہ لیاگیا ہے اور اعلیٰ عدالت کے فیصلے کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔ سلہٹ شہہ میں بھی پولیس اور خالدہ ضیاء کے حامیوں میں جھڑپیں ہوئیں۔ پولیس نے مظاہرین پر ربڑ کی گولیاں برسائیں اور شیلنگ کی بنگلہ دیش نیشنل پارٹی کے 7رہنمائوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔