اسلام آباد ( سٹاف رپورٹر)یورپین یونین نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں اور کردار کا واضح اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں امن کا قیام پاکستان کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان کے دورے پر آئے یورپین یونین ملٹری کمیٹی کے چیئرمین جنرل میخائل کوسترا کوس نے وزیر دفاع خرم دستگیر اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کے دوران کیا۔ اس موقع پر دو طرفہ اور علاقائی سلامتی کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر دفاع خرم دستگیر نے عالمی امن واستحکام کیلئے جنرل مخائل کی خدمات پر خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ پاکستان یورپین یونین کیساتھ تعلقات کو کلیدی ا ہمیت دیتا ہے۔یورپین یونین کے مالاکنڈ سمیت خیبر پی کے میں ترقیاتی امور پر شکر گزار ہیں، پاکستان ہرقسم کی دہشتگردی کا مخالف،اپنی سرزمین کسی کیخلاف استعمال نہیں ہونے دیگا،انسداد دہشتگردی کیخلاف جنگ میں عالمی برادری کو کثیر الجہتی مدد فراہم کی۔ جنرل میخائل نے کہا کہ پاکستان اور یورپین یونین کے مابین تعاون میں وسعت چاہتے ہیں۔دوطرفہ سطح پر اعلیٰ سطحی روابط اور ملاقاتوںکا سلسلہ بڑھانا ہو گا۔ وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان ،افغانستان سمیت خطے میں خطے میں امن و استحکام کاخواہاں ہے پرامن افغانستان ،پاکستان ہی نہیں خطے کے وسیع تر مفاد میں ہے ، پاکستان دہشتگردی کیخلاف جنگ میں کلیدی مو ڑ پر کھڑا ہے ، پاکستان امداد کی جگہ ، تجارت میں وسعت لانا چاہتا ہے، انتہاپسندی کی بنیادی وجوہات بے روزگارہ اور غربت پر توجہ دینا ہوگی۔ آرمی چیف جنرل قمر باجوہ سے ملاقات میں جنرل میخائل نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کو سراہا اور علاقائی سلامتی میں بھی پاکستان کے کردار کی تعریف کی۔علاوہ ازیں وزیر دفاع خرم دستگیر نے اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ متعدد ممالک نے شہریوں کو پاکستان سفر نہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔ بہت سی غیرملکی ائرلائنزنے پاکستان آنا ختم کر دیا تھا۔ آج پاکستان پرامن اور مستحکم ہو رہا ہے۔ پاکستان کے عوام نے دہشت گردی کیخلاف عزم دکھایا۔ ملک میں لڑکھڑاتی ہوئی جمہوریت مضبوط ہو رہی ہے۔ پاکستان کی معیشت اپنے پاؤں پر کھڑی ہو رہی ہے۔