نواز شریف جس جگہ خطاب کرینگے اگلے روز اس سے دگنا جلسہ کرنگا: عمران

لاہور (خصوصی نامہ نگار + کامرس رپورٹر)چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے پوری قوم سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑی ہے، سپریم کورٹ سب کو قانون کے دائرے میں لائے، لوٹ مار کرنے والوں کو قانون کے دائرے میں لارہے ہیں، مافیا لوگوں کو پولیس کے ذریعے قتل کراتے ہیں، سندھ میں راؤ انوار، پنجاب میں عابد باکسر سے قتل کرائے جاتے رہے، لاہور ائرپورٹ حج ٹرمینل پر میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا عابد باکسر کے معاملے میں عدالت سے رجوع کرینگے، پاکستان کے کسی حصے میں بھی شریف برادران جلسہ کریں میں دوسرے دن وہاں ان کے مقابلے میں دگنا جلسہ کرکے دکھاؤں گا، شریف برادران سے پوری قوم تنگ آ چکی ہے، یہاں کوئی کچھ بھی کرے اسے کسی نہ کسی طرح این آر او مل جاتا ہے۔ انہوں نے کہا غریب کو انصاف نہیں ملتا، طاقتور کو این آر او مل جاتا ہے۔ 400 قتل کرا کے راؤ انوار بھاگا ہواہے۔ عابد باکسر نے کہا میں شہبازشریف کے کہنے پر لوگوں کو مارتا تھا، جب شہبازشریف عابدباکسر کو مروانے لگا تو وہ باہر بھاگ گیا، سبزہ زار میں پانچ نوجوانوں کو پولیس کے ہاتھوں مروایا گیا، مشال خان کو منصوبہ بندی کے تحت قتل کیا گیا۔ بعدازاں عمران خان سینئر صحافی حسن نثار کی والدہ کی وفات پر تعزیت کے لئے ان کی رہائشگاہ پی سی ایس آئی بھی گئے اور مرحومہ کے بلندی درجات کے لئے دعا کی۔ این این آئی کے مطابق عمران خان نے کہا اسحاق ڈار کو سینٹ ٹکٹ کے اجرا سے لگتا ہے حکمران مجرموں کی سینٹ چاہتے ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے اسحاق ڈار کو پکڑا جائے اور جیل میں ڈالا جائے۔ نیٹ نیوز کے مطابق عمران خان نے کہا قوم شریفوں سے تنگ آ چکی ہے یہ پاکستان کے جس حصہ میں بھی جلسہ کریں گے وہ چیلنج کرتے ہیں ان سے بڑا جلسہ کرکے دکھائیں گے۔ کامرس رپورٹر کے مطابق آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کے دفتر میں بزنس کمیونٹی کے اجلاس سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا موجودہ حکومت جس تیزی سے قرضے لے رہی ہے اس سے پاکستان اپنی خودمختاری کھو رہا ہے، دو مرتبہ امریکہ کے فرنٹ لائن سٹیٹ بنے معاشی طور پر مضبوط ہوتے تو کیوں کسی ملک کی جنگ لڑتے، پاکستان کو اس وقت بیر وزگاری اور برآمدات میں کمی جیسے بڑے مسائل کا سامنا ہے ،سو ٹیکسٹائل ملیں بند ہونے سے 10لاکھ افراد بیروزگار ہو ئے جس کا مطلب ہے حکومت غلطی کر رہی ہے جس سے برآمدات میں کمی ہو رہی ہے ،ایسے اقدامات کرنا چاہئیں جس سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں اور آمدن بڑھے۔ اس موقع پر عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد، مرکزی رہنما اسد عمر ، اپٹما کے گروپ لیڈر گوہر اعجاز ، اپٹما کے چیئرمین عامر فیاض نے بھی خطاب کیا ۔ عمران خان نے کہا میں نے بزنس کمیونٹی کی دکھ بھری باتیں سنی ہیں ۔میرا جینا مرنا پاکستان کیلئے ہے، میں واحد سیاستدان ہوں جس نے بیس سال باہر کمائی کی لیکن سب کچھ بیچ کر پاکستان آیا۔ جن لوگوں نے آج تک کوئی کمائی نہیں کی ان کی باہر کے ممالک میں اربوں روپے کی پراپرٹی ہے ۔ پاکستان میں بہت پوٹینشل ہے، خیبر پی کے میں جو ساڑھے چار سال کا تجربہ حاصل ہوا اس سے معلوم ہے اس ملک میں میرے اندازے سے بھی زیادہ پوٹینشل ہے۔ انہوںنے اقتصادی ترقی کے حوالے سے ترک صدر طیب اردگان کی مثال دیتے ہوئے کہا انہوں نے اپنے دفتر میں سرمایہ کاروں کی سہولت کے لئے ون ونڈ و آفس قائم کیا جبکہ ہمارے لیڈرز کے ذہن میں ہے امداد ملے۔ اسی وجہ سے ہماری خارجہ پالیسی دبائو میں ہے ۔ ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبہ اسی لئے تکمیل تک نہیں پہنچ سکا کیونکہ ہمارے ڈونرز اسے مکمل ہوتا ہوا نہیں دیکھنا چاہتے۔ جب تک اداروں کو مضبوط نہیں کریں گے تب تک مسائل حل نہیں ہوں گے۔ براہ راست ٹیکسز اس لئے اکٹھے نہیں کئے جاتے کیونکہ ایف بی آر ایک ادارہ نہیں بن سکا اور اسی لئے ان ڈائریکٹ ٹیکسز کا نفاذ کر کے معاملات چلائے جاتے ہیں۔ ملک کے لوگ ٹیکس دینے کے لئے تیار ہیں لیکن انہیں پتہ ہے ان کے ٹیکس پر عیاشی ہوتی ہے اس لئے وہ اس سے اجتناب کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے برآمدات کم ہو رہی ہیں جبکہ اس کے مقابلے میں بنگلہ دیش اور سری لنکا ہم سے آگے جارہے ہیں۔ خیبر پی کے میں ایک ارب درخت لگائے ہیں جنہیں عالمی اداروں نے بھی تسلیم کیا ہے ۔ یہ درخت اشتہاروں میں نہیں بلکہ زمین پر لگائے گئے ہیں جبکہ یہاں پر صرف اشتہار لگتے ہیں جس میں چھوٹے اور بڑے بھائی کی تصاویر ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا سر کلرڈیٹ اس لئے بڑھا کیونکہ غلط لوگوں کی تعیناتیاں کی گئیں۔ ہم انڈسٹری کو لیول پلیئنگ فیلڈ دیں گے تاکہ انڈسٹری گروتھ کر سکے، لوگوں کو روزگار ملے۔ انڈسٹری کو لانگ ٹرم پالیسی دیں گے وہ اس لئے کہ میرا کوئی مفاد نہیں اور نہ ہی میری کوئی انڈسٹری ہے۔اس موقع پر شیخ رشید نے کہا آر ایل این جی معاہدے کا پرسوں سپریم کورٹ میں کیس لگ رہا ہے۔ تین ماہ تک کوششیں کیں لیکن اس معاہدے کی کوئی دستاویزات نہیں ملیں ۔ انہوں نے دعویٰ کیا اس معاہدے کی کوئی دستاویز ہی نہیں۔ دبئی سے ایک شخص نے کچھ دستاویزات دی ہیں جو عدالت میں پیش کروں گا۔ بہترین ایکسپورٹرکو ہی متعلقہ وزارت کا وزیر بننا چاہیے۔ منی لانڈرنگ کرنے والے کو سہولت دیں گے تو ملک کے یہی حالات ہوں گے۔ اسد عمر نے کہا اپٹما سے تجاویز لے کر ٹیکسٹائل پالیسی ڈرافٹ کی ہے اور انڈسٹری کو جن چیزوں کی ضرورت ہے پالیسی میں انہی کو شامل کیا گیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...