اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ میں میمو گیٹ سکینڈل کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے حسین حقانی کی نظرثانی کی درخواست خارج کرتے ہوئے سابق سفیر کو پاکستان لانے کیلئے متعلقہ اداروں سے اقدامات پر جواب طلب کرلیا۔ عدالت کا کہنا ہے کہ یہ پاکستان کے وقار کا معاملہ ہے، سماعت ایک ہفتے کیلئے ملتوی کر دی۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی تو درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ حسین حقانی واپس آنے کی یقین دہانی کرا کر گئے لیکن نہیں آئے۔ عدالت نے حسین حقانی کی واپسی کیلئے سیکرٹری داخلہ، ڈی جی ایف آئی اے اور سیکرٹری خارجہ کو فوری طلب کرلیا، سیکرٹری داخلہ مصروفیت کے باعث ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا وزارت داخلہ نے حسین حقانی کی وطن واپسی کے لیے کیا قانونی اقدامات اٹھائے، عدالت کو ریکارڈ دکھایا جائے۔ سرکاری وکیل نے تفصیلات دینے کے لیے عدالت سے وقت مانگ لیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے جہاں چار سال انتظار کیا وہاں تھوڑا وقت اور دے دیتے ہیں۔
میموگیٹ سکینڈل: سپریم کورٹ نے حسین حقانی کی نظرثانی درخواست خارج کردی‘ سابق سفیر کی واپسی کے اقدامات پر جواب طلب
Feb 09, 2018