کابل(اے ایف پی+ این این آئی)عراق اور شام میں جنگ کے خاتمے کے بعد امریکہ نے پوری توجہ افغانستان پر مرکوز کرلی اور مزید فضائی جنگی ساز و سامان سمیت جاسوسی کے لئے مزید ڈرونز اور لڑاکا طیارے افغانستان پہنچا دئیے۔ بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق اتحادی فضائیہ کے میجر جنرل جیمز ہیکر نے کابل سے ویڈیو ٹیلی کانفرنس کے دوران کہا کہ عراق اور شام میں کامیابی کے بعد سینٹ کام نے باضابطہ طور پر افغانستان کو اپنی کوششوں کا مرکز قرار دے دیا ہے اور فضائی جنگی اثاثے وہاں منتقل کرنا شروع کر دیئے ہیں۔ جنرل ہیکر نے بتایاحملوں کے ذریعے طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کیلئے دبائو بڑھایا جائیگا۔ کہ اب اتحادی فوج کے پاس گزشتہ سال کے مقابلے میں جاسوسی کے لئے ایم کیو نائن ڈرونز کی تعداد 50 فیصد زیادہ ہوچکی ہے جبکہ اے ٹن اور دیگر لڑاکا طیاروں کی تعداد بھی بڑھ گئی ہے جس سے فوج کی طالبان کے ٹھکانوں کی نگرانی اور ان پر حملوں کی صلاحیت میں اضافہ ہوا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حملوں کے ذریعے طالبان پر دباو بڑھایا جائے گا تاکہ انہیں مذاکرات کی میز پر لایا جا سکے۔