محمد افضل گورو کی برسی پرمقبوضہ کشمیر میں عام ہڑتال,حریت قیادت نظربند ,کاروبار زندگی معطل

بھارتی پارلیمنٹ حملہ کیس میں پھانسی پانے والے کشمیری نوجوان محمد افضل گورو کی برسی پرمقبوضہ کشمیر میں عام ہڑتال سے کاروبار زندگی معطل ہو کررہ گیا ۔پرامن احتجاجی مظاہرے بھی کئے گے۔ مکمل اور ہمہ گیر احتجاجی ہڑتال کے دوران کاروبار، دفاتر، ٹرانسپورٹ اور جملہ سرگرمیاں معطل رہیں مشترکہ آزادی پسند قیادت سید علی گیلانی ،میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے ہڑتال کی اپیل کی تھی 11 فروری یوم مقبول پر بھی مکمل اور ہمہ گیر احتجاجی ہڑتال ہوگی ۔ جمعہ کو شمالی کشمیر کے سوپور، بارہمولہ ، ہندوراہ اور کپوارہ قصبوں میں ا حتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ قابل ذکر ہے کہ محمد مقبول بٹ اور محمد افضل گورو دونوں کو تہاڑ جیل میں پھانسی دیدی گئی ہے ۔بٹ کو 11فروی 1984کو تختہ دار پر چڑھایا گیا جبکہ گورو کو 9فروری 2013کو پھانسی دیدی گئی ۔دونوں کی لاشیں ورثا کو لوٹانے کے بجائے انہیں جیل احاطے میں ہی دفن کیا گیا۔ ۔سرینگر اور وادی کے دیگرضلع صدر مقامات سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق تمام علاقو ں میں دکا نیں اور دیگر کاروباری ادارے بند ہیں اور ٹریفک معطل رہی ۔ہڑتال کے نتیجے میں وادی بھر میں معمو ل کی زندگی درہم برہم ہوکر رہ گئی ۔ادھرافضل گورو کے گھر واقع جاگیر گھاٹ سوپور میں لوگوں کا تانتا بندھا رہا ، جو افراد خانہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کررہے تھے ۔ قابل ذکر ہے کہ محمد افضل گورو کو پھانسی دیئے جانے کے بعد جیل احاطے میں ہی سپرد خاک کیا گیا ۔

ای پیپر دی نیشن