لاہور (نیوز رپورٹر) وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی زیرصدارت کابینہ کا اجلاس ہوا۔ پنجاب کابینہ کے اجلاس میں 40 نکاتی ایجنڈا کی منظوری دی گئی۔ پنجاب کابینہ نے آبیانہ کے نرخ میں اضافے کی تجویز کو مسترد کر دیاجبکہ پولیس آرڈر کے تحت پنجاب میں ضلع کی سطح پر تنازعات کے حل کیلئے مصالحتی کمیٹیاں بنانے کا فیصلہ کےا گےا۔ مصالحتی کمیٹیوں کے قیام سے تنازعات کونچلی سطح پر حل کرنے میں مدد ملے گی۔ اجلاس مےں تنازعات کے متبادل حل (آلٹرنیٹیوڈسپیوٹ ریزولوشن ) کے بل 2019ءکی منظوری دی گئی جبکہ سیف سٹی پراجیکٹ کا دائرہ کار پنجاب کے بڑے شہروں تک بڑھانے کا فیصلہ کےا گےااوراس ضمن میں کیس ٹو کیس جائزہ لے کر ترجیحات کے مطابق سیف سٹی پراجیکٹ شروع کیا جائے گا۔ وزےراعظم نیا پاکستان ہا¶سنگ پروگرام کے تحت چشتیاں، لودھراں اور رینالہ خورد میں کم لاگت کے گھروں کی تعمیر کے منصوبے کی منظوری دی گئی۔کابینہ کی منظوری کے بعد محکمہ ہاﺅسنگ اس منصوبے پر عملدرآمد کی ذمہ داری نبھائے گا۔ اجلاس مےں انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ لاہور کو انتظامی اور مالیاتی خودمختاری دینے کا فیصلہ کےا گےا اورانسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ کے امور کے بارے میں انتظامی کمیٹی تشکیل دینے کی منظوری دی گئی۔ اجلاس مےں فورٹ منرو ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا نام تبدیل کرکے کوہ سلیمان ڈویلپمنٹ اتھارٹی ڈیرہ غازی خان رکھنے کی منظوری دی گئی اورکوہ سلیمان ڈوےلپمنٹ اتھارٹی کا دائرہ کار تحصیل کوہ سلیمان قبائل علاقے تک بڑھانے کا فیصلہ کےاگےا۔ ڈیرہ غازی خان کے قبائلی علاقے ساکڑ میں بارڈرملٹری پولیس کی نئی پوسٹ کے قیام کی منظوری دی گئی۔ اجلاس مےںصوبائی وزیر توانائی کو کابینہ کمیٹی برائے توانائی کا چیئرمین بنانے اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری توانائی کو ممبر بنانے کی بھی منظوری دی گئی۔ ”حکومتی اداروں اور کمیونٹی کو خود مختار بنا کر چائلڈ لیبر کا سد باب “کے پراجیکٹ کیلئے این ایف سی سینٹرز اور سرگرمیوں کے آغاز کیلئے ایم او یوکے مسودے کی منظوری دی گئی جبکہ لاہور ایسٹرن بائی پاس پراجیکٹ کی تعمیر کیلئے وزارت مواصلات (این ایچ اے) کو اراضی منتقل کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔ کابےنہ نے پاکستان کڈنی اینڈلیور انسٹی ٹیوٹ اینڈریسرچ سینٹر ایکٹ 2019 ئ، ٹریفک مینجمنٹ ریفارمز کے تحت پراونشل موٹر وہیکلز (ترمیمی )بل 2018ءاورپنجاب ریڈ زونز (اسٹیبلشمنٹ اینڈ سیکورٹی ) بل 2018ءکی بھی منظوری دی جبکہ یونیورٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کالاشاہ کاکو کیمپس میں اے سی ٹیسٹنگ لیبارٹری کے قیام کیلئے حکومت پنجاب اور یو ای ٹی لاہور کے درمیان معاہدے کے مسودے کی منظوری دی گئی۔اجلاس مےںپنجاب زکوة اینڈ عشرایکٹ 2018ءمیں ترامیم کے مسودہ قانون،پنجاب اینیمل ہیلتھ ایکٹ 2018ءکے مسودے اورپنجاب لٹریسی اینڈ نان فارمل ایجوکیشن پالیسی 2018ءکے مسودے کی، جنرل ایجوکیشن اور ویمن یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز کی پوسٹ کیلئے قابلیت، تجربہ اور اہلیت سے متعلق امور ، سرچ کمیٹی کی تشکیل کے طریقہ کار اور سرچ کمیٹی کیلئے مخصوص لائحہ عمل کی منظوری دی گئی،اسی طرح سپیشلائز ڈ یونیورسٹیوںکے وائس چانسلر کی آسامی کیلئے قابلیت ،تجربہ اور اہلیت سے متعلق دیگر امور ، سرچ کمیٹی کی تشکیل اور طریقہ کار کے لائحہ عمل کی منظوری دی گئی-اجلاس مےں720 میگاواٹ کے کاروٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے متعلق امور اورسپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں محکمہ زراعت کے واٹرمینجمنٹ ونگ کے سپر وائزر (بی ایس 11)کی محکمہ سی اینڈ ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ میں سب انجینئر (بی ایس 11)کے طور پر انضمام کی بھی منظوری دی گئی۔ پنجاب منیمم ویجز ایکٹ 2018ءکے ڈرافٹ بل،پراونشل ایمپلائز سوشل سیکورٹی آرڈیننس 1965ءمیں مجوزہ ترامیم اورمحکمہ انسانی حقوق و اقلیتی امور حکومت پنجاب اور کرسچین کیئر فا¶نڈیشن لاہور کے درمیان مفاہمت کی یادداشت کی منظوری دی گئی-پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی لاہور کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ارکان کی نامزدگی کی پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی ملتان ،سرگودھا اورگوجرانوالہ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ارکان کی نامزدگی کی بھی منظوری دی گئی ۔اجلاس مےں ڈویلپمنٹ آف سٹیز ایکٹ 1976ءکے تحت ملتان ڈوےلپمنٹ اتھارٹی ،سرگودھا ڈویلپمنٹ اتھارٹی،بہاولپور ڈوےلپمنٹ اتھارٹی اورراولپنڈی ڈوےلپمنٹ اتھارٹی کی گورننگ باڈی کے ارکان کی نامزدگی کی منظوری دی گئی جبکہ ڈویلپمنٹ آف سٹیز ایکٹ 1976ءکے تحت فیصل آباد ڈوےلپمنٹ اتھارٹی کی گورننگ باڈی کے لئے وائس چیئرمین اور عوامی نمائندوں کو ممبر زنامزد کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔ پٹرولیم (ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن) پالیسی 2012ءمیں ترمیم اورپٹرولیم پالیسی 2018 ءکے تحت صوبائی حکومت کے ٹیکنیکل اور مینجمنٹ سٹاف کو تربیت دینے سے متعلق امور کی منظوری دی گئی۔وزےراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ کاشتکاروں کے مفادات کا ہر قیمت پر تحفظ کیا جائے گا۔ کسان بھائےوں کے حقوق پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کاشتکاروں کے حقوق کی حقیقی نگہبان ہے۔ پنجاب کی ترقی ہمارا نصب العین ہے، ہر فیصلے میں عوام کا مفاد پیش نظر ہے۔ مالی دشواریو ںکے باوجود عوام پر کوئی بوجھ نہیں ڈالنا چاہتے۔ وزےراعلیٰ نے کہا کہ عبدالعلیم خان کی عوامی و سیاسی خدمات قابل تحسین ہیںاوران کی سینئر وزیر کی حیثیت سے کارکردگی شاندار رہی۔ عبدالعلیم خان نے اعلیٰ اخلاقی اقدار کا مظاہرہ کرتے ہوئے وزارت سے استعفیٰ دیا۔امید ہے عبدالعلیم خان کو انصاف ملے گا۔ تحریک انصاف کی حکومت قانون کی بالادستی پر یقین رکھتی ہے۔صوبائی کابینہ کے ا جلاس مےں گزشتہ اجلاس کے فیصلوں کی تو ثیق بھی کی گئی۔