مقبوضہ کشمیر: فوجی محاصرہ ختم کیا جائے: 120' سے زائد برطانوی مسلم سکالرز کا مودی کو کھلا خط

Feb 09, 2020

سرینگر+ لندن (این این آئی+ نیٹ نیوز)برطانیہ کے 120 سے زائد مسلم سکالروںنے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک کھلا خط بھیجا ہے جس میں ان سے مقبوضہ کشمیر میں جاری فوجی محاصر فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق یہ خط رواںہفتے کے شروع میں لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے سپرد کیا گیا تھا ۔ خطہ کی ابتدا یوں کی گئی ہے ’’یہ خطہ برطانوی مسلم سوسائٹی کے اسکالرز اور انکے حامیوں کی طرف سے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو کھلا خط ہے جو اس لیے لکھا جا رہا ہے تاکہ کشمیری عوام کی تکالیف اور حالت زار سے انسانی ضمیر کو بیدار کیا جاسکے۔ خطہ میں لکھا نریندر مودی کے اقدامات کے نتائج واقعتا سنگین ہیں اور ان اقدامات کے باعث بے گناہ جانوں کے ضیاع کا بہت زیادہ امکان بھی موجود ہے۔مسلم سکالروں نے خط میں لکھا کہ عظیم قائدین ہمیشہ وہی ہوتے ہیں جو مشکل ترین حالات کا حل تلاش کرسکتے ہوں نہ کہ وہ جو ورثے میں ملے مشکل حالات کو مزید بگاڈ دیتے ہیں ۔ خطہ میں نریندر مودی کو مشورہ دیتے ہوئے لکھا گیا کہ وہ اس خط کو کھلے دل ودماغ کے ساتھ پڑھیں او اپنے اقدامات اور بنی نوع انسان کے لئے ان کے نتائج کا جائزہ لیں۔ خط میں لکھا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہر شخص اپنے خالق کے پاس لوٹ آئے گا اور جو اس نے زمین پر بویا ہوگا اس کیلئے وہ خالق کے پاس جواب دہ ہے۔مقبوضہ کشمیر میں ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے اپنے صدر میاںعبدالقیوم کی کالے قانون ’’پبلک سیفٹی ایکٹ‘‘ کے تحت غیر قانونی نظر بندی میں توسیع پر قابض انتظامیہ کی شدید مذمت کی ہے۔ ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے ممتاز آزادی پسند رہنماؤں ، محمد افضل گورو اور محمد مقبول بٹ کوشاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انکی شہادت کی برسیوں کے موقع پر9(اتوار)اور11(منگل )فروری کو مقبوضہ علاقے میں مکمل ہڑتال کی کال دی ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارت نے محمد افضل گورو کو 9فروری2013کو جبکہ محمد مقبول بٹ کو 11فروری1984کو جد وجہدآزادی کشمیر میں بھرپورکردارادا کر نے کی پاداش میں نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں پھانسی دیکر انکی میتوں کو جیل کے احاطے میںہی دفن کر دیا تھا۔سیدعلی گیلانی نے جو سرینگر میں گھر میں نظربند ہیں ایک بیان میںمحمد افضل گورو اور محمد مقبول بٹ کی پھانسیوں کو بھارتی حکومت کا انتہائی شرمناک اقدام اوربھارتی جمہوریت کے چہرے پر بدنما داغ قراردیتے ہوئے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی بین لاقوامی تنظیموں پر زوردیا کہ وہ دونوں شہداء کی میتوں کی مناسب طورپر اپنے مادر وطن میں تدفین کیلئے انہیں کشمیریوںکے حوالے کرنے کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیں۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ برس 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے یکطرفہ اور غیر قانونی بھارتی اقدام نے اسکا ظالمانہ اور فسطائی چہرہ اور کشمیر کے بارے میں اس کے مذموم عزائم واضح کر دیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں مسلسل جاری محاصرے اورپابندیوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت قطعی طور پر ایک سامراجی ریاست ہے جو بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں کو خاطر میں لائے بغیر طاقت کے وحشیانہ استعمال کے ذریعے حق پر مبنی کشمیریوںکی جدوجہد آزادی کو دبانا چاہتا ہے ۔ سید علی گیلانی نے عالمی برادری پر زوردیا کہ وہ تنازعہ کشمیر کو حق خودارادیت کے اصول کے تحت حل کرانے کیلئے کردار ادا کرے ۔دریں اثنا میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں قائم حر یت فورم نے بھی ایک بیان میں شہید محمد مقبول بٹ اور شہید محمد افضل گورو کو شاندار خراج عقید ت پیش کرتے ہوئے 9اور 11فروری کو مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال کی کال دی ہے ۔ بیان میں کہا گیا کہ حق و انصاف کے حصول کیلئے دی جانے والی قربانیاں اس بات کا تقاضا کرتی ہیں کہ ہم مسئلہ کشمیر کو اس کے تاریخی پس منظر میں حل کرنے کیلئے اپنی پر امن جدوجہد کامیابی تک جاری و ساری رکھیں۔

مزیدخبریں