سیئول (نوائے وقت رپورٹ) جنوبی کوریا میں ملک کی طاقتور ترین خفیہ ادارے کے سابق سربراہ کو قدامت پسند حکومت کو کامیابی دلانے کیلئے سیاسی مداخلت کرنے کے الزام میں 7 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی کوریا کی ایک عدالت نے 69 سالہ وون سی ہون کو سرکاری خزانے سے کنزرویٹو پارٹی کی مدد کرنے اور سوشل میڈیا پر پارٹی کو مقبولیت دلانے کیلئے باقاعدہ منصوبہ بندی سے مہم چلانے کے الزام میں 7 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ سول سینٹر ضلعی عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ 2009 سے 2013 تک جنوبی کوریا کی خفیہ ایجنسی کے سربراہ کے طور پر فرائض انجام دینے والے وون سی ہون نے کسی ایک جماعت کو کامیابی دلانے کیلئے سازش تیار کر کے شہریوں کے اعتماد کو ٹھیس اور نیشنل سکیورٹی کو بھی نقصان پہنچایا۔