لاہور (نیوز رپورٹر + نوائے وقت رپورٹ) سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی رہائش ہجویری ہاؤس میں قائم پناہ گاہ کو لوگوں کیلئے کھول دیا گیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق قیام کرنے والے افراد کو رات کا کھانا بھی دیا گیا۔ پناہ گاہ میں 50 افراد کی رہائش کی گنجائش ہے جبکہ رہائش کرنے والے زیادہ تر وہ افراد تھے جو فٹ پاتھ پارک میں سوتے تھے۔ بیشتر کرائے کے گھروں میں رہتے تھے۔ ضلعی انتظامیہ ان افراد کو خود ڈھونڈ کر پناہ گاہ میں لائی۔ دوسری طرف مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پنجاب حکومت کی جانب سے اپنی رہائشگاہ کو پناہ گاہ میں تبدیل کرنے کے فیصلے کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کیا ہے۔ مسلم لیگ ن کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر جاری ویڈیو بیان میں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اپنی رہائشگاہ کو پناہ گاہ میں تبدیل کرنے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسے وزیراعظم اور پنجاب حکومت کا گٹھ جوڑ قرار دیا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے لاہور میں 1988 سے واقع میری رہائشگاہ کو بے گھر لوگوں کے لیے وقف کرنا توہین عدالت ہے۔ جب حکومت نے میری رہائشگاہ کو نیلامی کا فیصلہ کیا تو ہم نے درخواست دائر کی تھی، سپریم کورٹ کا مؤقف ہے کہ اپنی باری پر درخواست پر سماعت کی جائے گی۔ رہنما ن لیگ نے کہا کہ میرے خلاف سارا کیس ہی فراڈ اور بدنیتی پر مبنی ہے۔ 36 سال سے میری ایک ایک ٹیکس ریٹرن کی رسیدیں دستیاب ہیں اور ہر چیز ڈاکو مینٹڈ ہے۔
ہجویری ہاؤس پناہ گاہ آباد‘ حکومتی فیصلے پر عدالت جاؤنگا: اسحاق ڈار
Feb 09, 2020