پاکستان بنگلہ دیش سیریز‘پاکستان میں انٹرنیشنل ٹیسٹ میچز کی بحالی کی جانب مثبت پیشرفت

پنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں پاکستان اور بنگلہ دیش کے مابین آئی سی سی ٹیسٹ سیریز کے سلسلے میں ہونے والے پہلے ٹیسٹ میچ کے دوسرے روز سٹیڈیم کے جنرل سٹینڈز پر تماشائیوں کی بڑی تعدا د نے ایک بار پھر ثابت کردیا ہے کہ پاکستان بالخصوص راولپنڈی کے عوام کرکٹ کے کھیل کو جنون کی حد تک چاہتے ہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے پہلے ہی جنرل سٹینڈز کے ٹکٹ50اور100روپے رکھے ہوئے ہیں ۔ بورڈ کا مقصد ایک بڑے کرائوڈ کو پنڈی سٹیڈیم میں جمع کرنا تھا۔ جس میں بورڈ انتظامیہ کامیاب ہو چکی ہے۔ آج اتوار کو چھٹی کا دن ہے ۔ توقع ہے کہ پنڈی سٹیڈیم تماشایئوں سے کھچا کھچ بھرا ہوا ہو گا۔ اور پاکستانی بیٹسمین بھی اپنی شاندار اور جارحانہ بیٹنگ سے پوری طرح لطف انداز ہوں گے۔ پہلے ٹیسٹ میچ کا دوسرا روز مکمل طور پر پاکستان کے حق میں رہا۔ پاکستانی بلے بازوں نے شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے صرف تین وکٹوں کے نقصان پر نہ صرف بنگلہ دیش کی پہلی اننگز کا سکور برابر کیا بلکہ 109 کی برتری بھی حاصل کر لی ہے۔ اگر پاکستانی بیٹسمینوںنے اسی طرح ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور دوسرے روز بھی تمام دن بیٹنگ کی تو پاکستان کی پہلی اننگز کی برتری350 اور400رنز کے درمیان ہو سکتی ہے اور یہ فیصل کن برتری ہو گی۔ بنگلہ دیش کی ٹیم کو آئوٹ کرنے کیلئے پاکستان کے پاس دو دن ہوں گے۔ اور جس طرح پاکستانی فاسٹ بائولروں نے بنگلہ دیش کی پہلی اننگز میں بائولنگ کا مظاہرہ کیا تھا اگر دوسری اننگز میں بھی اسی طرح کی بائولنگ کی تو پاکستان کی اس ٹیسٹ میچ میں ایک اننگز کی جیت یقینی نظر آ رہی ہے۔ اور بنگلہ دیش کی دوسری اننگز میں ان کے بیٹسمینوں کی طرف سے قابل ذکر مزاحمت نہ ہوئی تو قرین قیاس ہے کہ یہ میچ چار روز میں ختم ہو جائے گا۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ پاکستان نے راولپنڈی میں آخری مرتبہ 1997میں ٹیسٹ میچ جیتا تھا۔دونوں ٹیموں کے درمیان آخری ٹیسٹ سیریز 2015ء میں بنگلہ دیش میں کھیلی گئی، دو میچوں کی سیریز پاکستان نے 1-0 سے اپنے نام کی، بنگلہ دیش نے تاریخ میں پہلی بار پاکستان کے خلاف ٹیسٹ ڈرا کھیلا جبکہ دوسرے ٹیسٹ میں پاکستان نے 328 رنز سے کامیابی حاصل کی۔
اب کچھ بات ہو جائے پاکستان میں ٹیسٹ کرکٹ کی بحالی کی، سری لنکا کے بعد اب بنگلہ دیش کی ٹیم کا پاکستان میں آکر ٹیسٹ میچز کی سیریز کھیلنا اس قدر آسان نہیں تھا۔ اس کے پیچھے پاکستان کرکٹ بورڈ کے حکام بالخصوص چیئرمین پی سی بی احسان مانی اور ان کی پوری ٹیم کی شبانہ روز محنت کے ساتھ ساتھ سری لنکن کرکٹ بورڈ اور ان کے سینئرز کرکٹرز کی پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کیلئے نیک اور مخلصانہ کوششیں بھی کار فرما رہی ہیں۔ بنگلہ دیش کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ سے قبل قومی ٹیم کے کپتان اظہر علی کا کہنا تھا کہ سری لنکا کے خلاف راولپنڈی ٹیسٹ بہت اچھا تھا اور اس میچ کے آخری دن لوگوں کی بڑی تعداد اسٹیڈیم میں میچ دیکھنے کے لیے آئی تھی، اس میچ کا نتیجہ نہیں آ رہا تھا لیکن اپنے گرائونڈ آباد اور تماشائیوں واپس دیکھ کر بہت خوشی محسوس ہورہی تھی۔انہوں نے روالپنڈی کے عوام سے گزارش کی تھی کہ جس طرح انہوں نے سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ میچ میں سپورٹ کیا تھا، بالکل اسی طرح آ کر سپورٹ کریں اور دنیا کو پیغام دیں کہ ہم کرکٹ سے کتنا پیار کرتے ہیں۔ کپتان اظہر علی کی کال کا راولپنڈی کے عوام نے بھر پور خیر مقدم کیا اور وہ بڑی تعداد میں پنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں آئے۔ ہمیں امید ہے کہ اس ٹیسٹ میچ کے باقی دنوں میں بھی راولپنڈی اور اسلام آباد کے شائقین کرکٹ بڑی تعدا د میںسٹیڈیم کا رخ کریں گے اور اس طرح وہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی کوششوں کے نتیجے میں ملک میںانٹرنیشنل ٹیسٹ کرکٹ کی بحالی کے اقدامات کو مزید تقویت دینے کا بھی باعث بنیں گے۔آسٹریلیا، انگلینڈ اور جنوبی افریقہ کے بورڈز اور کرکٹرز جب پاکستان کے سٹیڈیم کو تماشائیوں سے کھچا کھچ بھرا دیکھیں گے تو ان کے دل بھی موم ہوں گے کہ دہشت گردوں کی مذموم سازشوں کی وجہ سے پاکستان کے شائقین کرکٹ 10سال سے زائد عرصے تک اپنے گرائونڈز پر کوئی بھی ٹیسٹ میچ دیکھنے سے محروم رہے ہیں ، اب مزید انہیں انٹرنیشنل ٹیسٹ اور انٹرنیشنل ون ڈے میچوں سے دور رکھنا ان سے زیادتی کے مترادف ہو گا۔ اس حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ ذاکر خان کا کہنا تھا کہ سری لنکا کے بعد بنگلہ دیش کی ٹیم کا پاکستان میں ٹیسٹ میچز کی سیریز کھیلنے سے ثابت ہوتا ہے کہ دنیا کے کسی اور ملک کی طرح پاکستان بھی ایک محفوظ ملک ہے'۔انہوں نے کہا کہ ' ہم ٹیسٹ سیریز کے لیے ٹیم بھجوانے پر بنگلہ دیش کرکٹ بورڈکے مشکور ہیں جو بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی میں پی سی بی کوششوں کا نتیجہ ہے اور اس سے نوجوان نسل اور شائقین کو بھی کرکٹ کی جانب راغب کرنے میں مدد ملے گی'۔ پی سی بی کے ڈائریکٹر میڈیا سمیع الحسن برنی جو پاکستان کرکٹ بورڈ میں ذمہ داریاں نبھانے سے قبل انٹرنیشنل کرکٹ کونسل میں اسی نوعیت کی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے دنیا بھر کے میڈیا نمائندگان کوان کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی انجام دہی میں بھرپور کردار ادا کرتے رہے ہیں کی سربراہی میں رضا کچلو اور شکیل خان پر مشتمل پی سی بی میڈیا ڈائریکٹوریٹ راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں بھی ہمہ وقت اسی کوشش میں ہے کہ میڈیا نمائندگان کو ٹیسٹ میچ کی کووریج کیلئے آئیڈیل سہولیات دستیاب ہوں۔ڈائریکٹر میڈیا سمیع الحسن کا کہنا تھا کہ ہماری تمام تر توجہ ٹیسٹ سیریز کے انتظامات کو اعلیٰ معیار کے مطابق یقینی بنانے پر مرکوز ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ میڈیا پالیسی کے مطابق براڈ کاسٹنگ رائٹس حاصل کرنے والی فرم کے سواکسی بھی فرم یا کیمرہ مین کو ٹیسٹ میچ کے کلپس، انٹرویوز نشر کرنے یا سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے کی اجازت نہیں ہوا کرتی لہذا ایکر ی ڈیشن ہولڈر کیمرہ مین اگر ٹیسٹ میچ سے لطف اندوز ہونا چاہتے ہیں تو وہ میڈیا سنٹر یا پریس کانفرنس روم تک بغیر کیمروں کے رسائی حاصل کر سکتے ہیں ۔ اور وہ موبائل فونز سے بھی وڈیو کلپس نہ لینے کے پابند ہوں گے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...