صحت مند طرز زندگی

زندگی خدا کی نعمت ہے اور صحت تندرستی بھی,مگر صحت کو یقینی بنانا انسان کی اپنی محنت اور کاوش پر منحصر ہے.صحت مند طرز زندگی تندرستی کو یقینی بناتا ہے. اب سوال یہ اٹھتا ہے کہ صحت مند طرز زندگی سے مراد کیا ہے .صحت مند طرز زندگی انسان کی روزمرہ زندگی کے تمام ضروری امور کھانا پینا سونا جاگنا کام کرنا آرام کرناغرض زندگی کے ہر پہلو پر مشتمل ہوتی ہے.اسی طرح انسانی زندگی کا اہم ترین حصہ خوراک ہے جس کے بغیر زندگی کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا.صحت تندرستی کو برقرار رکھنے کے لئے غذائیت سے بھرپور اور صحت بخش کھانا کھانے کی ضرورت ہوتی ہے.اسی طرح وقت پر سونا اور وقت پر جاگنا بھی صحت کو یقینی بناتا ہے.کام اور کام کے دباؤ کو مناسب طریقے سے ڈیل کرنا بھی ضروری ہوتا ہے کیونکہ کام کو اگر برے طریقے سے کیا جائے یا غیر ضروری دباؤ لیا جائے تو انسانی صحت کو خطرہ لاحق ہو جاتا ہے۔ صحت مند طرز زندگی کا سب سے بنیادی اور ضروری عمل کھانے پینے کا درست انتخاب اور استعمال ہے ہماری خوراک کا انتخاب اس بات کا تعین کرتا ہے کہ ہم اپنی صحت کو کتنی اہمیت دیتے ہیں بعض دفعہ کم علمی کی وجہ سے انسان ذائقہ کی بنیاد پر ایسی خوراک کا انتظام کرتاہے جو صحت بخش نہیں ہوتا.اور وقت گزرنے کے ساتھ جب اس کے مضمرات ہم پر آشکار ہوتے ہیں تو ہم صحت بخش خوراک کو چٹخاروں پر ترجیح دیتے ہیں.صحت بخش خوراک کا استعمال باقاعدہ ایک فن ہے اور اس کی تعلیم اور تربیت دی جانی چاہیے.کیونکہ سائنسی تجربات اور ریسرچ اس بات کو ثابت کرتی ہے کہ انسان کا بچہ پیدا ہونے کے بعد اسی خوراک کا استعمال کرتا ہے.جو وہ اپنے بڑوں کو کرتا دیکھتا ہے.حتیٰ کہ ماں جو خوراک استعمال کرتی ہے بچے کے بنیادی ذائقہ کی بنیاد رکھتی ہے. پھر پیدائش کے بعد جو ماحول میسر آتا ہے اور جس طرح کی کھانے پینے کی عادات بڑوں کی ہوتی ہیں بچے بھی اس کی نقل کرتے ہوئے سیکھتے ہیں.اس لیے صحت مند طرز زندگی بھی ایک کلچر کا نام بھی ہے جس میں رہن سہن کے تمام طور طریقے شامل ہیں اور انسان خواہ ایک اکائی ہو یا اپنی اجتماعی حیثیت میں اس کی زندگی کے تمام پہلو اور روزمرہ کے معاملات اس کی صحت و تندرستی میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔پنجاب فوڈ اتھارٹی اسکولوں کالجوں یونیورسٹیوں میں آگاہی سیمینار اور ورکشاپس کے ذریعے اور خاص طور پر اپنے جاری کردہ ایک بہترین میگزین کے ذریعے لوگوں کی خدمت میں ہمہ وقت سرکردہ ہے. جس میں لوگوں کو بیش قیمت معلومات فراہم کی جاتی ہیںکہ کس طرح صحت و تندرستی کو یقینی بنانے کے لیے چھوٹی چھوٹی چیزوں کا انتخاب بہت بڑی تبدیلیاں رونما کرتا ہے بظاہر معمولی نظر آنے والی چیزیں اپنے اندر دوررس نتائج کی حامل ہوتی ہیں جن کا ہم تصور بھی نہیں کرسکتے. ان میں سے چند ایک کا جائزہ لیتے ہیں ۔ہمیشہ تازہ اور اور سادہ کھانے کو ترجیح دینی چاہیے .کھانے پینے میں سبزیوں پھلوں اور دالوں اور بیجوں کو استعمال کرنا چاہیے. گوشت کا استعمال کم کرنا چاہیے. انسان کی خوراک جتنا قدرتی اور قدرت کے قریب ہوگی اتنا ہی انسان خوراک کے نقصانات سے خود کو محفوظ رکھ سکے گا کھانا بھوک رکھ کر کھانا چاہیے. یہ وہ حقیقت ہے جسے حدیث مستند کرتی ہیں اور موجودہ ریسرچ اور سائنس بھی اس کی تصدیق کرتی ہے.اس طرح میدہ اپنا کام موثر طریقے پر سرانجام دیتا ہے.اور انسان خوراک کے زیادہ استعمال کے نقصانات سے خود کو محفوظ رکھتا ہے۔ کھانا ہمیشہ فیملی کے ساتھ کھانا چاہیے اس طرح انسان صحت مند چیزوں کا انتخاب کرتا ہے .مگر افسوس آج کل کے جدید دور میں یہ رجحان کم ہوتا جا رہا ہے. جسے تجدید نو کی ضرورت ہے.عمومی طور پر بچوں اور جوانوں کو سبزی اور دال نہیں بھاتی مگر بڑوں کی زندگی کے کے تجربات کے نتیجے میں انہیں مفید جانتے ہوئے ان کا انتخاب کیا جاتا ہے۔ اس طرح اسکول کالج یونیورسٹی اور دفاتر میں گھر سے لنچ بکس لے کر جانے کی عادت اپنانی چاہیے.تاکہ کنٹین اور ٹھیلوں پر بکنے والا کھانا استعمال کرنے سے گریز کیا جاسکیجو کہ سراسر حفظان صحت کے اصولوں کے منافی ہوتا ہے۔ کھانا ہمیشہ وقت پر کھانا چاہیے تاکہ زیادہ کھانے اور خوراک کے غلط انتخاب سے بچا جا سکے اور خوراک کی مناسب مقدار استعمال کرکے اپنی صحت تندرستی کو یقینی بنایا جا سکے ۔ کھانا ہمیشہ مل جل کر کھانا چاہیے اور آرام سے چبا کر کھانا چاہیے.اس سے انسان اپنی خوراک کو انجوائے بھی کرتا ہے اور دھیان سے خوراک استعمال کرتا ہے۔

ای پیپر دی نیشن