اسلام آباد ( انٹرویو: عبداللہ شاد ) بھارت نے ہمیشہ انسانی حقوق کی دھجیاں اڑائیں، افضل گرو کی شہادت بھارت کے دامن پر سیاہ داغ ہے۔ بھارتی عدالتیں ہمیشہ اپنی ذاتی انا کی تسکین اور بھارتی غیر قانونی زیر قبضہ کشمیر میں اپنے پائوں مضبوط کرنے کیلئے انصاف کا خون کرتی آئی ہیں۔ کشمیری اور پاکستانی ایک دوسرے کے دلوں میں بستے ہیں، ہمیں کسی صورت الگ نہیں کیا جا سکتا ، پاکستان اور کشمیر کے مابین اٹوٹ رشتہ ہے جسے ہندوستان اپنے مظالم سے ختم نہیں کر سکتا۔ یہ باتیں سید علی گیلانی کے قریبی عزیز اور سرگر، حریت رہنما ڈاکٹر مجاہد گیلانی نے نوائے وقت کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہیں۔ انھوں نے بتایا کہ حریت قائد سید علی گیلانی کی طبیعت سخت ناساز ہے، انہیں سانس کی تکلیف ہے مگر قابض بھارتی فوج انھیں طبی امداد فراہم نہیں کر رہی۔ یہی حال تہاڑ جیل میں قید آسیہ اندرابی کا ہے، انھیں بلڈ پریشر کا مسئلہ رہتا ہے۔ بھارت ان حریت رہنمائوں کو شہید کرنے کے حالات پیدا کر رہا ہے۔ قاسم فقتو کو ہندوستانی عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی، یہ محض بہانہ تھا دراصل بھارتی حکمران انھیں ان کی شہادت تک زیر حراست رکھنا چاہتے ہیں۔ مقبول بٹ کو بھی تہاڑ جیل میں پھانسی دینے کے بعد جیل کے ہی نامعلوم کونے میں دفن کر دیا گیا۔ ڈاکٹر مجاہد گیلانی نے کہا کہ اگر اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر اور فلسطین جیسے بنیادی مسائل ہی حل کرنے میں ناکام ہے تو اس ادارے کے قیام کا مقصد کیا ہے؟