اسلام آباد( نا مہ نگار) پارلیمنٹ کی ذیلی پبلک اکائونٹس کمیٹی میںآڈٹ حکام نے بتایاہے کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کے مالی سال 2019-20کے آڈٹ کے دوران صرف 9ریجنزمیں 155ملین کا غبن اور بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں ،کنوینر کمیٹی سردار ایاز صادق نے کہا کہ آڈٹ حکام نے2019-20 کی جو نشاندہی کی ہے، و ہ اس لیئے کی ہے کہ یہ اپنی آنکھیں کھولیں اور باقی ریجنز کو بھی چیک کر لیں، کمیٹی نے نجکاری شدہ دو ملز کی جانب سے گھی کارپوریشن آف پاکستان کو بقایا جات ادا نہ کرنے کے معاملے پر نجکاری کمیشن سے جواب طلب کر لیا جبکہ اسٹیٹ انجینئرنگ کارپوریشن سے متعلق آڈٹ پیراز پر مزید تفصیلات طلب کرلیں۔پیر کو پارلیمنٹ کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی (جائزہ اور عملدرآمد) کا اجلاس کنوینر سردار ایاز صادق کی صدارت میں ہوا، جس میں وزارت صنعت و پیداوار کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا،آڈٹ حکام نے کمیٹی کو اسٹیٹ انجینئرنگ کارپوریشن لیمٹڈ سے متعلق اعتراضات پر بریفنگ دی،سردار ایاز صادق نے اسٹیٹ انجینئرنگ کارپوریشن کی نجکاری سے متعلق استفسار کیا،سردار ایاز صادق نے کہا کہ اسٹیٹ انجینئرنگ کارپوریشن کے سالانہ اخراجات کتنے ہیں ،وزارت صنعت و پیداوار حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ کارپوریشن خود تو مینوفیکچرنگ میں نہیں ہے، اس کے صرف 26 ملازمین ہیں،21 ریگولر اور 5 کنٹریکٹ پر ہیں،45 ملین کے قریب اس کے اخراجات ہیں،10 ملین کے قریب یہ منافع میں ہے،کمیٹی نے اسٹیٹ انجینئرنگ کارپوریشن سے متعلق آڈٹ پیراز پر مزید تفصیلات طلب کرلیں، اجلاس کے دوران ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس لیمٹڈ سے متعلق معاملہ بھی زیر غور آیا،کمیٹی نے ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس حکام کی جانب سے دیئے گئے جوابات پر عدم اطمینان کا اظہار کیا،سردار ایاز صادق نے حکام سے کہا کہ آپ غیر ذمہ دارانہ جواب دے رہے ہیں، سات دن میں آڈٹ حکام کے ساتھ بیٹھیں اور سات دن میں مسئلہ حل کریں پھر کمیٹی کو تحریری رپورٹ دیں ،سردار ایاز صادق نے کہا کہ یہ آڈٹ پیراز ہمارے پاس آتے رہیں گے جب تک یہ سیٹل نہیں ہوجاتے، اجلاس کے دوران گھی کارپوریشن آف پاکستان لیمٹڈ اور یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن سے متعلق آڈٹ اعتراضات کا بھی جائزہ لیا گیا۔