ریپ کے آٹھ واقعات۔ قصور میں زیادتی کے بعد لڑکا قتل۔ فیصل آباد لودھراں میں نوکری کا جھانسہ دے کر 2 خواتین کو بے آبرو کر دیا گیا
معاشرے میں بڑھتی ہوئی بے راہ روی اور انٹرنیٹ کی مادر پدر آزادی نے انسانی ذہن کو جس طرح سے پراگندہ کر دیا ہے اس کا نتیجہ معاشرے میں زیادتی اور بدسلوکی کے بڑھتے ہوئے واقعات کی شکل میں ہمارے سامنے ہے۔ پاکستان میں زیادتی اور بدسلوکی کے واقعات کا تسلسل سے ہونا نہایت تشویشناک ہے۔ سکول ، مدارس ، دیہات ، شہر ، گھر ، دفاتر ، الغرض کوئی جگہ ایسی نہیں جو ان وحشی درندوں سے محفوظ ہو۔ بچے ، بچیاں ، بڑی عمر کی خواتین سے لے کر کم سن بچے تک ان وحشی درندوں کی وحشت کی بھینٹ چڑھ جاتے ہیں۔ ان میں سے اکثر واقعات میں بچوں کو قتل کر دیا جاتا ہے۔ زیادتی کے ان بڑھتے ہوئے واقعات پر قابو پانے کے لیے ایسے درندوں کو سرعام پھانسی پر لٹکانا بے حد ضروری ہے۔ جب تک ایسا نہیں کیا جاتا۔ ان جرائم پر قابو پانا ممکن نہیں ہو گا۔