کراچی میں اینٹی کرونا ویکسین اسکینڈل، ہیلتھ ورکرز کے کوڈ جاری

کراچی (نیوز رپورٹر) کراچی میں وی وی آئی پیز کو کورونا ویکسین لگائے جانے کا اسکینڈل منظر عام پر آنے کے بعدمستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے  نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی)رجسٹرڈ ہیلتھ ورکرزکے کوڈز جاری کردیئے تاکہ کورونا ویکسین کو غیر متعلقہ افراد کی پہنچ سے بچا کر صرف فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کے لئے دستیابی ممکن بنائی جا سکے۔دوسری جانب مسلم لیگی رہنما‘ ترجمان میاں نواز شریف و مریم نواز  سابق گورنر محمد زبیر نے بیٹی اور داماد کے کورونا ویکسی نیشن کے معاملے سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں نے اپنے طور پر ویکسی نیشن کا بندوبست کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے بیٹی اور داماد کی ویکسی نیشن کے لئے کسی سے نہیں کہا تھا۔ دریں اثناء  این سی او سی، محکمہ صحت اور ای او سی حکام کا مشترکہ اجلاس ہوا جس میں کراچی کے ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی اسپتال کے اوجھا کیمپس میں رجسٹرڈ ہیلتھ ورکرز کے علاوہ غیر متعلقہ افراد کو کورونا ویکسی نیشن لگانے کے اسکینڈل پر حکام کو بریفنگ دی گئی۔ذرائع کے مطابق این سی اوسی نے آئندہ  ویکسی نیشن کے لیے رجسٹرڈ ہیلتھ ورکرزکے کوڈز جاری کردیے جس کیمطابق اب صرف کوڈز کے حامل ہیلتھ ورکرز کو ویکسین کے دونوں ڈوز لگائے جائیں گے جب کہ دونوں ڈوز کے بعد نادرا سے کووڈ ویکسین لگوانے کا سرٹیفکیٹ جاری ہوگا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جس ہیلتھ ورکر کا کوڈ نادرا کوڈ سے میچ نہیں ہوگا اسے سرٹیفکیٹ نہیں ملے گا۔ ذرائع کے مطابق محکمہ صحت کے حکام کوڈیجیٹل مکینزم تیز کرنے کا حکم دیتے ہوئے محکمہ صحت کے سینٹرز میں مانیٹرنگ بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ویکسی نیشن سینٹرزمیں ڈیوٹی کرنے والے افسران کی بھی مانیٹرنگ پرغور کیا گیا ۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں اس بات کا باقاعدہ فیصلہ کیا گیا کہ 60سال سے زائد عمر کے افراد کو فی الحال سائنو فارم ویکسین نہیں دی جائے گی چاہے وہ فرنٹ لائن ہیلتھ ورکر ہی کیوں نہ ہو۔

ای پیپر دی نیشن