اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے جیلوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے کیس میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ذمہ داروں سے متعلق رپورٹ طلب کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ ایک ماہ میں وزارت انسانی حقوق رپورٹ پیش کرے۔ جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ بظاہر جیلوں میں قیدیوں کے ساتھ غیر انسانی رویے کے ذمہ داران چیف منسٹر اور چیف ایگزیکٹو ہیں، کیوں نہ غیر انسانی رویے کی وجہ سے قیدیوں کو معاوضہ دیا جائے؟، قیدیوں کیلئے معاوضہ ان حکام سے لیا جائے جو غیرانسانی رویے کے ذمہ دار ہیں، ایک سال قبل قیدیوں کے ساتھ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر حکم جاری کیا تھا، ریاست اپنے شہریوں پر ظلم نہیں کرسکتی اگر ہو رہا ہے تو کوئی نہ کوئی ذمہ دار ہوگا، جیلوں میں قیدیوں کے ساتھ رویہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی زندہ مثال ہے۔
قیدیوں سے غیر انسانی رویہ، بظاہر وزراء اعلیٰ چییف ایگزیکٹو ذمہ دار: جسٹس اطہر
Feb 09, 2022