سری نگر (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) کشمیر میں شہید کشمیری رہنما افضل گورو کی 9 ویں برسی کے موقع پر آج یوم سیاہ اور ہڑتال کا اعلان کیا گیا ہے۔ جمعہ کو مقبول بٹ کی برسی پر بھی ہڑتال کی جائیگی۔ حریت کانفرنس کے رہنما میر واعظ عمر فاروق نے کہا کہ عالمی برادری بالخصوص انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیمیں تہاڑ جیل سے مقبول بٹ اور افضل گورو کی باقیات ان کے اہلخانہ کے حوالے کرنے کے لیے بھارت پر دباؤ بڑھائیں۔ خیال رہے کہ کشمیری رہنما افضل گورو کو 9 فروری 2013 اور مقبول بٹ کو 11 فروری 1984میں نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں پھانسی دی گئی تھی۔ بعدازاں ان کی میتوں کو جیل کے احاطے میں ہی دفن کردیا گیا تھا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ نے نئی دلی کی تہاڑ جیل سے جاری ایک پیغام میں کہاہے کہ دونوں شہید رہنماؤں نے مادر وطن کی آزادی کے لیے اپنی قیمتی جانوںکا نذرانہ پیش کر کے جاری جدوجہد آزادی کو نئی جلا بخشی۔ دریں اثناء غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یو اے پی اے کے تحت صحافیوں کو گرفتار کرنے پر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت ہر طرف سے شدید تنقید کی زد میں ہے۔ امریکہ میں قائم ہیومن رائٹس واچ کی جنوبی ایشیا کے لئے ڈائریکٹر میناکشی گنگولی نے نیویارک میں ایک بیان میں کہا کہ مودی حکومت جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے ڈھائے جانے والے مظالم کو بے نقاب کرنے پر صحافیوں کو خاموش کر رہی ہے۔ بھارت نے ممتاز کشمیری صحافی اور سرینگر میں قائم میڈیا ادارے ’’دی کشمیر والا‘‘ کے ایڈیٹر فہد شاہ کو سیاسی بنیادوں پر لگائے گئے الزامات پر گرفتار کیا۔ بین الاقوامی تنظیم ’’رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز‘‘ نے فہد شاہ کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فہد شاہ کو بھارتی انتظامیہ نے سیاسی مقاصد کے تحت گرفتار کیا۔ 2019 سے اب تک 35 صحافیوں کو جھوٹے مقدمات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔