'لاہور (نیوز رپورٹر) تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں لوئر مڈل کلا س سے ہوں۔ پارٹی میں جب آیا تو پارٹی کے لوگوں نے تنقید کی۔ پارٹی کے لوگوں نے کہا کہ یہ پیراشوٹر ہے۔ 2002سے عمران خان کو سپورٹ کررہا ہوں۔ شہباز گل نے کہاکہ میں عدالت سے سزائے موت مانگوں گا۔ جو دو دن رہے ان کا آپ نے حال دیکھا میں سولہ دن جیل میں رہا۔ یہ سچ ہے کہ مجھ پر تشدد کیا گیا۔ میں نے حکومت میں پیسے نہیں کمائے۔ آپ سزائے موت کراوئیں شوق سے کروائیں۔ امریکہ میں غریب آدمی کا بچہ نہیں رہ سکتا۔ حسن اور حسین کو ہمارے معاملات کا نہیں پتا۔ الزام تو سب سیاستدانوں پر لگتے ہیں لیکن ثابت نہیں ہوتے۔ میں نے چیف سٹاف ہوتے ہوئے اپنے کسی رشتہ دار کی تصویر عمران خان سے نہیں بنوائی۔ گرفتاریوں تو ہوئیں لیکن تشدد صرف مجھ پر کیا۔ میرے اوپر دو درجن غداری کے مقدمے کیے گئے۔ مڈل کلاس کو خبردار کرتا ھوں وہ سیاست میں نہ آئیں۔ غریب کو تو ایسے اٹھائے جاتے ہیں جیسے کوئی ہمارا حق نہیں ہے۔ پانچویں جماعت تک ٹاٹ سکول میں پڑھا۔ میں مڈل کلاس سے بھی نہیں ہوں۔ ہماری سکول کی فیس ہوتی تھی ایک روپیہ 25 پیسے۔ میں مڈل کلاس سے نہیں لوئر کلاس سے تھا۔ 11 ویں جماعت میں پتا چلا کہ پیزا اور برگر بھی کوئی چیز ہوتی ہے۔ شہباز گل نے پڑھتے پڑھاتے پی ایچ ڈی کی کیوںکہ خواب بڑے تھے۔ کیوں کہ میں لوئر مڈل کلاس سے ہوں اس لئے تشدد کا نشانہ بنایاگیا۔ بھارت میں غداری کے قانون کو کالا قانون کہہ کر منسوخ کر دیا۔ میرے بیانوں کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا۔ میرے خلاف چھپا کر ایف آئی آرز دی جا رہی ہیں۔ شہباز گل نے اس ملک کے لئے سب کچھ جلا دیا ہے۔ شہباز گل آج بھی عمران خان کے ساتھ کھڑا ہے۔
شہباز گل