پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے افغان سرحد سے ڈالر سمگلنگ روکنے کیلئے تفصیلات مانگ لیں


اسلام آباد (نامہ نگار) پبلک اکائونٹس کمیٹی نے پاک افغان بارڈر سے ڈالرز سمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے تفصیلات طلب کر لی ہیں۔ چئیرمین پی اے سی نے کہا کہ افغانی پاکستان میں دہشتگردی کا سبب بن رہے ہیں۔ کمیٹی نے نادرا سے غیر ملکی افغانیوں کا ریکارڈ طلب کر لیا۔ چئیرمین نادرا نے کہا کہ غیر ملکیوں اور افغانیوں کے لیے شناختی کارڈ کا حصول مشکل کر دیا ہے۔ اڑھائی ہزار غیرملکی اور افغانیوں کو شاختی کارڈ کا اجرا روکا ہے۔ پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس گزشتہ روز چئیرمین نور عالم کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں وزارت داخلہ، سی ڈی اے اور میٹرو کارپوریشن اسلام اباد کی آڈٹ رپورٹ کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں آئی جی ایف سی صوبہ خیبر پختونخوا شریک نہ ہوئے  جس پر چئیرمین نے برہمی کا اظہار کیا۔ نور عالم نے کہا کہ اداروں کے سربراہان اجلاس میں کیوں نہیں آتے۔ اگر نہیں آسکتے تو عہدے چھوڑ دیں۔ سیکرٹری داخلہ یوسف نسیم نے کہا کہ اگر وہ آسکتے ہیں تو سب کو آنا چاہیے۔ ممبر کمیٹی شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ انہوں نے سوئی نادرن بورڈ کی چئرپرسن کے حوالے سے اعتراض اٹھایا تھا لیکن اس پر سیکرٹری پٹرولیم نے غلط بیانی سے کام لیا۔  چیئرمین نے کہا کہ پاکستان مخالف نعرے لگانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا جب کہیں دہشتگردی ہوتی ہے تو دہشتگرد سے پاکستان کا پاسپورٹ  یا شناختی نکلتا ہے۔ افغان شہری مہاجر نہیں ہیں۔ ایک دہائی سے وہ پاکستان میں بیٹھے ہیں۔ افغان شہری دراندازوں کی طرح ہمارے خاندانوں میں داخل ہو چکے ہیں۔ چئیرمین کمیٹی نے چئیرمین نادرا سے کہا کہ جن افغانیوں کو پاکستانی شناختی کارڈ فراہم کیے گئے ہیں اور جن کے منسوخ کیے گئے ہیں ان کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔ افغانیوں کے شناختی کارڈ بنانے والے نادرا اہلکاروں کے خلاف کیا کارروائی کی گئی ہے تمام تفصلات کمیٹی کو فراہم کی جائیں۔ چئیرمین نادرا طارق ملک نے کہا کہ  نادرا میں کرپشن پر زیرو ٹالرنس کی پالیسی ہے۔ کرپشن کی روک تھام کے لیے نادرا میں مضبوط نظام تشکیل دیا ہے۔ انہوں نے کہا غیر ملکیوں اور افغانیوں کے لیے شناختی کارڈ کا حصول مشکل ہے۔  ہم نے 2427غیر ملکی افغانیوں کو شناختی کارڈ کا اجرا روکا ہے۔ اس حوالے سے الگ بریفنگ کے لیے تیار ہوں۔
پی اے سی

ای پیپر دی نیشن