جب تک تعمیراتی شعبہ کام نہیں کرےگا ،معیشت ترقی نہیں کر سکتی:صدرلاہور چیمبر


لاہور(کامرس رپورٹر ) لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور نے کہا ہے کہ تمام صنعتیں بالواسطہ یا بلاواسطہ تعمیراتی شعبہ کے ساتھ وابستہ ہیں۔ توقع ہے کہ راوی اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کاروباری اور 
معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ اس پراجیکٹ کے متعلق تاجر برادری کے حقیقی تحفظات دور کیے جائیں۔ وہ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کمرشل کاشف قریشی سے گفتگو کر رہے تھے۔ اس موقع پر منیجر انویسٹر ریلیشنز راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی سمیرا ملک نے بھی خطاب کیا۔لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ جب تک تعمیراتی شعبہ کام نہیں کرے گا معیشت ترقی نہیں کر سکتی۔ اگر معیشت مشکل میں ہے تو بڑے تعمیراتی منصوبے شروع کیے جائیں کیونکہ ان سے تجارتی اور اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ ملتا ہے۔لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے 32 ہزار ممبران اور اس میگا پراجیکٹ کی وجہ سے جن صنعتوں کی نقل مکانی متوقع ہے، انہیں اس پراجیکٹ کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں لہٰذاآگاہی یقینی بنائی جائے۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ممبران اور سٹاف کو پراجیکٹ میں سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کیے جائیں۔


 موٹرویز کے ذریعے منڈیوں کو کھیتوں سے منسلک کرنا ہوگا اور معاشی و سماجی مسائل حل کرنے کیلئے نئے شہر قائم کرنا ہونگے۔ ایل سی سی آئی کے صدر نے راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ساتھ مضبوط رابطہ کو یقینی بنانے کیلئے فوکل پرسنز کا تقرر بھی کیا۔ راوی اربن ڈیولپمنٹ پروجیکٹ بہت اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اس سے رئیل سٹیٹ اور تعمیراتی صنعت کو بے پناہ فروغ حاصل ہوگا تاہم سٹیک ہولڈرز کے تحفظات دور کرنا ضروری ہے۔ اس موقع پر راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کاشف قریشی نے پروجیکٹ کے بارے میں تفصیلی پریزنٹیشن دی۔انہوں نے لاہور چیمبر کے صدر کو بتایا کہ راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی جولائی 2020 میں پارلیمنٹ کے ایک ایکٹ کے تحت وجود میں آئی تھی۔راوی اربن ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ 46 کلومیٹر طویل ریور فرنٹ سٹی ہے جس کا کل رقبہ 110,604 ایکڑ ہے جسے 10 ملین رہائشیوں کیلئے تیار کیا جائے گا۔ اس منصوبے کو 3 مرحلوں میں مکمل کیا جانا ہے۔

ای پیپر دی نیشن