راولپنڈی (اپنے سٹاف رپورٹر سے) لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ کے جسٹس سلطان تنویر نے چکوال کے سرکاری سکول سے پرائمری کے طلبا کی بیدخلی کے خلاف جلد سماعت کی درخواست سماعت کیلئے منظور کر لی اورفریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 14 فروری تک ملتوی کر دی ہے عمر حبیب نے سکول کے 5 متاثرہ بچوں کے ساتھ سہیل ناصرایڈووکیٹ کے ذریعے محکمہ تعلیم اور سکول کونسل کے رکن آصف کیانی کو فریق بنا تے ہوئے عدالت میں جلد سماعت کی درخواست دائر کی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا گورنمنٹ گرلز پرائمری سکول چھنبی سرکال میں طلبا بھی زیر تعلیم تھے لیکن مقامی سیاسی مداخلت کے باعث دوسرے سکول میں منتقلی کے نام پر تمام طلبا کو نکال دیا گیا حالانکہ بچوں کا تعلیمی سال اختتامی مراحل میں ہے اورفروری کے آخر میں سالانہ امتحانات ہونے جا رہے ہیںاس صورتحال میں طلبا کا مستقبل داؤ پر لگا دیا گیا حالانکہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی چکوال کے چیف ایگزیکٹو افسر نے اپنے ایک آرڈر میں بھی یہ واضح کیا تھا چونکہ رواں تعلیمی سال اختتام کے قریب ہے لہٰذا موجودہ صورتحال میں پہلے سے زیر تعلیم طلبا کو کسی دوسرے سکول میں منتقل نہ کیا جائے تاکہ بچوں کا تعلیمی ضیاع نہ ہو لیکن سکول کونسل کے رکن نے سی ای او ایجوکیشن کے ان احکامات کو بھی عدالت میں چیلنج کر دیا جس کی سماعت اپریل کے لئے مقرر ہے درخواست میں موقف آئین پاکستان قوم کے نونہالوں کو تعلیم کا پورا حق دیتا ہے عدالت درخواست کی جلد سماعت کرے عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 14 فروری تک ملتوی کردی۔
سماعت منظور