اسلام آباد(خبرنگارخصوصی) کثیرالقومی بحری مشق امن23 کی میڈیا بریف گزشتہ روز پی این ایس جوہر میں منعقد ہوئی۔ کمانڈر پاکستان فلیٹ وائس ایڈمرل اویس احمد بلگرامی نے میڈیا کے نمائندوں کو مشق کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ پاک بحریہ کے زیر انتظام سال 2007 سے کثیرالقومی بحری مشق امن کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ یہ مشق ہر دو سال بعد منعقد کی جاتی ہے۔آٹھویں امن مشق کا انعقاد 10 سے 14فروری تک کیا جا رہا ہے جس میں 50 سے زائد ممالک اپنے بحری اور فضائی جہازوں، اسپیشل آپریشن فورسز/ میرینز کی ٹیموں اور مندوبین کے ساتھ شرکت کر رہے ہیں، یہ مشق سی فیز اور ہاربر فیز پر مشتمل ہے۔ ہاربر فیز کے مرحلے میں بحری امور سے متعلق سیمینارز، آپریشنل و بین الاقوامی مباحثے و مظاہرے شامل ہیں۔ جب کہ دوسرے مرحلے (سی فیز) میں بحری حکمت عملی اور سلامتی سے متعلق مشقیں جیسے کہ انسداد بحری قزاقی اور دہشت گردی، سرچ اینڈ ریسکیوآپریشنز، ائیر ڈیفنس کی مشقیں اور بین الاقوامی فلیٹ ریویو شامل ہو گا جس کا ملکی اور غیر ملکی معززین مشاہدہ کریں گے۔ بحثیت ایک ذمہ دار بحری ملک، پاکستان کے لیے سمندروں کا دفاع اور تحفظ ناگزیر ہے۔ ہمارے مفادات تین بنیادی عوامل پرمشتمل ہیں، جن میں تجارت کے لیے سمندروں پر غیر معمولی انحصار، سی پیک منصوبے کی آپریشنلائزیشن اورعالمی توانائی کی ترسیل میں پاکستان کا اسٹریٹجک کردار شامل ہے۔ ان تمام عوامل کو مد نظر رکھتے ہوئے بحری استحکام ایک اہم قومی مفاد کی حیثیت کا حامل ہے۔ پاکستان نہ صرف اپنی بلکہ دیگر تمام ممالک کی بحری سیکیورٹی کی اہمیت کو سمجھتاہے جن کی ترقی و خوشحالی بحری امور سے جڑی ہوئی ہے۔ جب ہم بحری امن و استحکام کی بات کرتے ہیں تو ہمیں بحری خطرات کا بخوبی ادراک ہوناچاہیے جس میں بحری قزاقی، دہشت گردی ،اسلحہ و منشیات کی اسمگلنگ اور موسمیاتی تبدلیاں شامل ہیں۔ وسیع بحری چیلینجز کے پیشِ نظر کسی بھی ملک کے لیے ان تمام مشکلات سے اکیلے نمٹنا ممکن نہیں اس لیے سمندروں سے مستفید ہونے اور ان کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے ہم سب کو مشترکہ کوششیں کرنی ہوں گی۔
بحری مشق امن
پاک بحریہ کے زیر انتظام سال 2007 سے کثیرالقومی بحری مشق امن کا انعقاد کیا جا رہا
Feb 09, 2023