اٹک میں سونے کے ذخائر کی دریافت

   پنجاب کے شہر اٹک میں سونے کے ذخائر دریافت ہوئے ہیں۔ صوبائی وزیر مائنز ابراہیم حسن مراد ے بتایا کہ ان ذخائر کی مجموعی مقدار 28 لاکھ تولہ ہے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق اس سے 600 ارب روپے کا ریونیو حاصل ہوگا۔ 
اٹک سے دریافت ہونے والے سونے کی یہ مقدار گو بہت زیادہ نہیں ہے تا ہم جتنی بھی ہے پاکستان کے سونے کے ریزروز (ذخائر)میں مزید اضافے کا باعث بنے گی۔پاکستان کے پاس سونے کے ذخائر 64 ٹن ہیں جبکہ اسکے مقابلے میں  انڈیا کے پاس 703 ٹن سونے کے ذخائرہیں جو کسی ملک کے سینٹرل یا سٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کا حصہ ہوتے ہیں۔کرنسی ایسے ہی ذخائر کی مقدار کو مد نظر رکھتے ہوئے تیار کی جاتی ہے۔ پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال ممالک کی صف میں شامل ہے۔جس کی زمین کے اندر پیٹرول گیس سونا چاندی تانبے زنک جیسی مہنگی اور کار آمد دھاتیں پوشیدہ ہیں۔زمین کے اوپر نادرپتھر کے پہاڑ ہیں۔ یہ پتھر زیورات میں بھی استعمال ہوتے ہیں۔ بعض کی قیمت کا تعین تولوں ماشوں میں کیا جاتا ہے۔تھوڑے تھوڑے عرصے بعد قوم کو بتایا جاتا ہے کہ فلاں جگہ سے سونے کے، چاندی کے، لوہے کے، زنک کے ذخائر دریافت ہوئے ہیں۔ایسی دریافت آپ کی معیشت کو زمین کی پستیوں سے آسمان کی بلندیوں تک لے جاتی ہے لیکن ہمارے ہاں ایسا کچھ نظر نہیں آتا۔کیا مہارت کی کمی ہے یا نیتوں میں کوئی فرق ہے؟ ریکوڈک منصوبہ اربوں کھربوں کا تھا اس کو صحیح طریقے سے بروئے کار نہ لانے کی وجہ سے ایک موقع پر پاکستان کو چھ ارب ڈالر کا جرمانہ ہو گیا۔چنیوٹ سے دریافت ہونے والے سونے چاندی اور تانبے کے ذخائر کا کیا بنا ؟ملک و قوم کو آگے بڑھانے کا عزم و ارادہ نہ ہو تو پہاڑ سونے کے بن جائیں درختوں پر نوٹ لگنے لگے تب بھی خوشحالی خواب ہی رہتی ہے۔اگر کچھ کرنے کا عزم ہو تو آپ کی مٹی بھی سونا ہو جاتی ہے۔ پاکستان میں نمک کے بہت بڑے ذخائر ہیں .دنیا کی کون سی چیز ہے ادویات سے لے کے کھانے پینے کی اشیاء تک جس میں نمک استعمال نہیں ہوتا. اگر اسی ایک پراڈکٹ کو ہم پراسیس کرلیں تو اربوں ڈالر سالانہ کی ایکسپورٹ ہو سکتی ہے۔اب اٹک سے سونے کے ذخائر دریافت ہوئے ہیں تو یہ اللہ تعالی کی طرف سے ایک اور پاکستان پر کرم نوازی ہے۔ قدرت نے ہماری دھرتی کو تیل گیس سونے تانبے اور دوسری قیمتی دھاتوں سے مالامال کر رکھا ہے۔ اصل ضرورت قدرت کے ان قیمتی خزانوں کو حکمت و تدبر کے ساتھ بروئے کار لانے کی ہے۔ یہ قدرتی ذخائر درحقیقت خوشحال پاکستان کے لیئے قدرت کا پیغام ہے۔ انہیں بہتر حکمت عملی کے استعمال کیا جائے تو ہمیں کسی کا دست نگر ہونے کی ضرورت ہی نہ پڑے۔ انتخابی عمل مکمل ہو چکا ہے۔یہ اللہ تعالی کی طرف سینئے حکمرانوں کے لیے ایک عظیم تحفہ ہے جس کو بروئے کار لا کر وہ عوام کے لیے خوشحالی اور ملکی ترقی کے نئے راستے کھول سکتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...