اسلام آباد(رپورٹنگ ٹیم )ملک بھر کی طرح وفاقی دار الحکومت اسلام آباد کے تین حلقوں 46,47,48 میں بھی عام انتخابات مجموعی طور پر پرامن رہے رات گئے تک غیر حتمی نتائج کے مطابق ہرسیاسی پارٹی کی جانب سے کامیابی کے اعلانات کیے جاتے رہے ، موبائل سروس انٹر نیٹ سروس کی شکایات کی جاتی رہیں ۔ اسلام آباد کے حلقہ این اے 46 میں جنرل الیکشن میں ووٹ پولنگ کا عمل صبح آٹھ بجے شروع ہوا ،قومی اسمبلی کے حلقہ این اے چھیالیس اسلام آباد کے عام انتخابات 2024 کے لئے پولنگ کا عمل مجموعی طور پر پرامن رہا، حلقہ این اے چھیالیس میں مجموعی پولنگ سٹیشنز کی تعدادتین سو بیالیس تھی،یہاں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد تین لاکھ پچاس ہزار پانچ سو اکیاسی ہے، پولنگ سٹیشنز پر بارہ بجے سے قبل رش کم دکھائی دیا مگر اس کے بعد شام پانچ بجے تک شہریوں کی بڑی تعداد بشمول بزرگ اور خواتین کی بڑی تعداد نے ووٹ کا سٹ کیا، ا۔ این اے چھیا لیس میںانجم عقیل خان، عامر مسعود مغل، میاں محمداسلم، راجا عمران اشرف کے درمیان مقابلہ تھا۔حلقہ میں مجموعی طور پر 42 امیدواران میدان میں تھے۔ پولنگ کے دوران گزشتہ عام انتخابات کی نسبت عوامی جوش و خروش انتہائی کم تھا، پارٹی پرچم اور سٹیکرز بھی خال خال دکھائی دئیے ، اس موقع پر ووٹرز حضرات ٹولیوں کی صورت میں پولنگ سٹیشنز کا رخ کرتے رہے ۔ چیف الیکشن کمشنر اور سیکرٹری الیکشن کمیشن سینٹرل کنٹرول روم کے ذریعے پولنگ کے عمل کی نگرانی کر تے رہے۔ پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی جو بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہی۔ووٹرز پرامن ماحول میں اپناحق رائے دہی کا استعمال کرنے کے لئے سرگرم رہے۔ پولنگ کے عمل کو احسن طریقے سے انجام دینے کے لئے پولنگ سٹیشنز کے باہر پولیس اہلکار سمیت ٹریفک پولیس بھی تعینات کی گئی تھی اور دفعہ 144 کے نفاذ کے بعد پولنگ سٹیشنز کے اندر اسلحہ اور گولہ بارود لے جانے کی اجازت نہیں دی گئی، مو بائل فون لے جانے کی اجازت بھی نہیں تھی ۔مختلف سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کی طرف سے نوجوان ووٹروں کی آگاہی کے لئے پولنگ سٹیشنوں کے باہر پولنگ کیمپ قائم کئے گئے تھے۔مسلم لیگ ن کے امیدوار انجم عقیل خان ، جماعت اسلامی کے میاں اسلم ، مسلم لیگ مرکزی کے شفیق رحمان وڑایچ ، پیپلزپارٹی کے عمران اشرف اور آزاد امید وار عامر مغل مقابل تھے ، پولنگ کا عمل صبح سے ہی تیز نظر آیا ، خواتین کے سا تھ بچوں کی بڑی تعداد نظر آئی اس موقع پر معذور ا ور بیمار افراد بھی گرم جوشی سے اپنا ووٹ ڈالنے آئے ۔ سیاسی جماعتوں کے لگائے کیمپوں میں نو بجے کے بعد ووٹروں کی بڑھ گیا، اس موقع پر موبائل اور انٹر نیٹ سروس بند کے با عث شہریوں کو پریشانی کا سامنا کر نا پڑا ، ووٹرز کو حلقہ و گھرانہ نمبر جاننے میں دشواری کا سامنا رہا ہے ، ایک ہی گھر کے افراد کے ووٹوںکا الگ الگ بلاکوں لسیٹوں میں ووٹینگ اندراج تھا جس کے باعث ووٹروں کا دوشواری کا سامنا رہا۔اسلام آباد کے حلقہ این اے 48 میں پولنگ پرامن طور پر مکمل ہوئی، اس حلقے سے آزاد امیدوار راجہ خرم نواز، آزادامیدوار مصطفی نواز کھوکر، پی پی کے چوھدری اسد پرویز سمیت متعدد دوسرے امیدوار بھی میدان میں تھے، دن کے ابتدائی حصے میں پولنگ کی رفتار کم رہی تا ہم بعد میں اس میں اضافہ دیکھنے میں آیا اور پولنگ سٹیشنوں پر مرد و خواتین ووٹرز کی قطاریں نظر آئی، انٹرنیٹ سروس کی بند ہونے کی وجہ سے لوگوں کو پولنگ اسٹیشنز کی نشاندہی میںمشکلات کا سامنا کرنا پڑ ا،، این اے 48 اقبال ٹاؤن ،غوری ٹاؤن ، کھنہ پل ،سوہان ، لوہی بھیر، بحریہ ٹاؤن سمیت مختلف آبادیوں مشتمل ہے، الیکشن کی وجہ سے بازاروں میں میں بہت کم رش نظر آیا بازار جزوی طور پر کھلے ،جبکہ ٹریفک بھی معمول سے کہیں کم تھا،پولیس نے حلقے میں سخت حفاظتی انتظامات کئے ۔اسی طرح اسلام آباد کے حلقے این اے 47 میں بھی پولنگ پر امن رہی ۔ ن لیگ کے طارق فضل چوہدری ،پیپلز پارٹی سبط الحسن ،آزادامیدوار مصطفی نواز کھوکر، پی ٹی آئی کے شعیب شاہین سمیت متعدد دوسرے امیدوار بھی میدان میں تھے۔
اسلام آباد کے تینوں حلقوں میں سارا دن الیکشن کی گہما گہمی رہی
Feb 09, 2024