میں بوڑھا ہوں مگر میری یادداشت اچھی ہے

Feb 09, 2024 | 13:09

امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنی یاداشت کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں غصے بھرے لہجے کہا کہ وہ یادداشت کے مسائل سے دوچار نہیں ہیں۔انہوں نے خصوصی پراسیکیوٹر کی تیار کردہ رپورٹ کے اجراء کے فوراً بعد قوم سے خطاب میں اپنی ذہنی صحت کے بارے میں خدشات کو مسترد کردیا۔ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ صدر "کمزور یادداشت کے ساتھ ساتھ ایک بزرگ رہ نما ہیں"۔عمر رسیدہ صدر نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے کہا کہ "ٹھیک ہے میں ایک بوڑھا آدمی ہوں اور میں جانتا ہوں کہ میں کیا کر رہا ہوں، مجھے یادداشت کے مسائل نہیں ہیں، پراسیکیوٹرکی رپورٹ کی مذمت کرتا ہوں۔اس رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ صدر جوبائیڈن اپنے بیٹے بوبائیڈن کی وفات کی تاریخ بھول گئے تھے۔جمعرات کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں خصوصی وکیل رابرٹ ہوئر نے جو امریکی صدر جو بائیڈن کی خفیہ دستاویزات کی چھان بین کر رہے ہیں نے سفارش کی کہ خفیہ دستاویزات کو غلط طریقے سے ہینڈل کرنے کی وجہ سے ان کے خلاف مجرمانہ الزامات عائد نہ کیے جائیں۔ہوئر پچھلے سال سے بائیڈن کی خفیہ فائلوں کو غلط طریقے سے رکھنے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ فاکس نیوز کے مطابق ان ریکارڈوں میں قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی سے متعلق دیگر ریکارڈوں کے علاوہ، افغانستان میں فوجی اور خارجہ پالیسی کے بارے میں خفیہ دستاویزات بھی شامل ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ "ہم یہ نتیجہ اخذ کرتے ہیں کہ اس معاملے میں کسی بھی مجرمانہ الزامات کی ضمانت نہیں ہے"۔خصوصی وکیل نے بائیڈن کو ایک "ہمدرد، نیک نیت بزرگ آدمی اور کمزور یاداشت کا مالک قراردیا۔انہوں نے کہا کہ "ہم نے اس بات پر بھی غور کیا کہ مقدمے کی سماعت کے دوران مسٹر بائیڈن ممکنہ طور پر اپنے آپ کو جیوری کے سامنے پیش کریں گے، جیسا کہ انہوں نے ان کے ساتھ انٹرویو کے دوران کیا۔ وہ ایک ہمدرد، نیک نیت، کمزور یادداشت والے بوڑھے آدمی ہیں‘‘۔ ہوئر نے اپنی تحریر میں لکھا کہ"ان کے ساتھ ہماری براہ راست بات چیت اور ان کے بارے میں ہمارے مشاہدات کی بنیاد پر مسٹربائیڈن "جیوری کو اس بات پر قائل کرنا مشکل ہو گا کہ انہیں سزا سنائی جائے"۔لیکن ہوئر نے کہا کہ ان کی تحقیقات سے "اس بات کے شواہد سامنے آئے ہیں کہ صدر بائیڈن نے جان بوجھ کر نائب صدر کے طور پر خدمات انجام دینے کے بعد خفیہ مواد رکھا اور ظاہر کیا جب وہ عام شہری تھے"۔

مزیدخبریں