امریکہ کے دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ جمعرات کی صبح غزہ میں اسرائیلی فوج کے چھاپے کے دوران حراست میں لیے گئے دو امریکی شہریوں کے بارے میں ہمیں علم ہے۔ تاہم ان امریکی شہریوں کے بارے میں مزید معلومات حاصل کی جارہی ہیں۔واضح رہے امریکی دفتر خارجہ نے غزہ میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے اپنے دونوں شہریوں کی شناخت ظاہر نہیں کی ہے۔ اس کی وجہ دونوں زیر حراست شہریوں کی نجی زندگی کا تحفظ کرنا بتایا گیا ہے۔ واضح رہے یہ دونوں گرفتاریاں خان یونس کے علاقے میں ہوئی ہیں۔ جہاں آج کل اسرائیلی فوج نے اپنی کارروائیاں بہت تیز کر رکھی ہیں۔دوسری جانب دونوں امریکی شہریوں کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ فلسطینی امریکی ہیں اور دونوں سگے بھائی ہیں۔ انہیں خان یونس کے مغربی حصے سے حراست میں لیا گیا ہے۔ دونوں کی عمریں بالترتیب 20 اور 18 سال ہیں اور ان کے نام ہاشم الغا اور بوراک الغا ہیں۔دونوں کی ایک کزن یاسمین الغا نے بتایا ہے کہ انہیں گھر سے گرفتار کیا گیا ہے۔ تاہم ان کے ساتھ ان کے کینیڈین شہری والد اور ایک ذہنی معذور ہو چکے چچا کو بھی اسرائیلی فوج نے گرفتار کر لیا ہے۔ یاسمین الغا کے مطابق دونوں بھائیوں کے علاوہ چار دیگر رشتہ داروں کو بھی گرفتار کر کے اسرائیلی فوج ساتھ لے گئی ہے۔امریکی دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق ان دونوں شہریوں کی گرفتاری سے امریکہ آگاہ ہے تاہم ابھی اضافی معلومات حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ البتہ اسرائیلی فوج یا اسرائیلی وزارت خارجہ میں سے کسی نے بھی اس بارے میں ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ دونوں گرفتار کیے گئے نوجوان بھائیوں کی پیدائش شکاگو میں ہوئی تھی۔