اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے نواب اکبر بگٹی کے قتل کی ایف آئی آر سے نام خارج کرنے کی سابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام یوسف اور سابق صوبائی وزیر داخلہ شعیب نوشیروانی کی درخواستیں مسترد کر دی ہیں۔ بلوچستان ہائیکورٹ کے حکم پر سابق صدر پرویز مشرف‘ سابق وزیراعظم شوکت عزیز‘ سابق وفاقی وزیر داخلہ آفتاب شیرپاﺅ‘ سابق گورنر بلوچستان اویس احمد غنی‘ سابق وزیراعلیٰ جام یوسف اور سابق صوبائی وزیر داخلہ شعیب نوشیروانی کیخلاف اکبر بگٹی کے قتل کی ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ جام یوسف اور شعیب نوشیروانی نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی جس کی سماعت جسٹس ناصر الملک‘ جسٹس ایم اے شاہد صدیقی اور جسٹس جواد ایس خواجہ پر مشتمل تین رکنی بنچ نے کی۔ درخواست گزاروں کی جانب سے معظم بٹ پیش ہوئے اور کہاکہ نواب اکبر بگٹی کی موت ایک فوجی آپریشن میں واقع ہوئی تھی۔ آپریشن ریاستی اور حکومتی پالیسی کے تحت شروع کیا گیا تھا جو وزیراعلیٰ یا وزیر داخلہ کے کہنے پر شروع نہیں ہوا نہ ہی اس پر ان کا کوئی کنٹرول تھا۔ ریاستی آپریشن کے نتیجے میں ہونے والے نقصان کا مقدمہ انفرادی طور پر کسی کیخلاف درج نہیں ہو سکتا نہ ہی پولیس فوج کیخلاف تحقیقات کر سکتی ہے لہٰذا ان کے موکلان کے نام ایف آئی آر سے خارج کئے جائیں۔ بنچ کے سربراہ جسٹس ناصر الملک نے کہاکہ جب تک مقدمے کی تحقیقات مکمل نہیں ہو جاتیں کسی کے گناہ گار یا بے گناہ ہونے کا تعین نہیں کیا جا سکتا۔ ہمارے ملک میں تو مثال موجود ہے کہ ایک وزیر اعظم کے خلاف قتل کا مقدمہ درج ہوا۔ ایک شخص کا قتل ہو ا ہے تحقیقات تو ہونی چاہئیں۔ عدالت نے دونوں درخواستیں مسترد کر دیں۔