منڈھیر سیکٹر جھڑپ میں 2 بھارتی فوجی ہلاک ہوئے‘ مناسب جواب دیں گے : بھارت ۔۔۔ پاک فوج نے الزام مسترد کردیا

اسلام آباد + نئی دہلی (سٹاف رپورٹر + بی بی سی + آن لائن) اُلٹا چور کوتوال کو ڈانٹے کے مصداق بھارت نے پاکستانی فوجیوں پر کنٹرول لائن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فائرنگ کرکے دو بھارتی فوجیوں کو ہلاک کرنے کا الزام لگا دیا ہے، بھارتی میڈیا کے مطابق مقامی فوج نے دعویٰ کیا ہے جموں وکشمیر کے منڈھیر سےکٹر کے علاقے سوناگلی میں اتوار کو پاکستانی فوجیوں نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گولہ باری کی اور ایک چوکی پر حملہ کیا، جس سے دو بھارتی فوجی ہلاک ہو گئے، واضح رہے اب تک بھارتی فوج تین دن خاموش رہی، جب پاکستانی فوج کی طرف سے یہ بتایا گیا تھا کہ حاجی پیر سیکٹر میں بھارتی فوجیوں نے پاکستانی چوکی پر حملہ کیا، جس سے ایک فوجی شہید اور ایک زخمی ہوگیا، تاہم تین دن گزرنے کے بعد بھارتی میڈیا نے اپنے دو فوجیوں کی ہلاکت کا دعویٰ کر دیا ہے۔ اسلام آباد سے سٹاف رپورٹر کے مطابق پاک فوج کے حکام نے بھارت کے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے کہ اتوار کے روز کنٹرول لائن پر اشتعال انگیزی کا مرتکب پاکستان ہے۔ حکام کے مطابق پاکستان کی چوکی پر حملہ بھارت نے کیا جس میں ایک پاکستانی فوجی شہید ہو گیا تھا۔ بھارت اپنی جارحیت سے عالمی توجہ ہٹانے کیلئے اب پاکستان کے خلاف روایتی پروپیگنڈا میں مصروف ہو گیا ہے۔ یہ امر قابل ذکر ہے بھارتی حملے پر چین کی وزارت خارجہ نے تشویش کا اظہار کیا ہے جبکہ امریکہ نے بھی اس جھڑپ پر تحفظات ظاہر کئے ہیں۔ بی بی سی کے مطابق بھارت نے الزام لگایا ہے کہ تصادم کا یہ تازہ واقعہ کشمیر کے جنوبی خطہ پونچھ کے مینڈھر سیکٹر میں پیش آیا۔ فوجی حکام نے ہلاکتوں کی تصدیق نہیں کی لیکن پولیس ذرائع کے مطابق تصادم میں دو بھارتی فوجی اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں۔ ذرائع نے بتایا پاکستانی فوج کی بارڈر ایکشن ٹیم یا بیٹ سے وابستہ کمانڈوز نے کنٹرول لائن عبور کر کے بھارتی علاقہ میں بھارتی فوج کی تیرھویں راجھستان رائفلز کی ایک پکٹ پر حملہ کیا اور بعد میں واپس چلے گئے تاہم فوج نے اس بات کی تصدیق نہیں کی۔ پولیس نے تصدیق کی ہے پاکستانی فائرنگ میں لانس نائک بیم راج اور لانس نائک سوداگر سنگھ مارے گئے۔ عسکری ماہرین کا کہنا ہے بھارت اور پاکستان کی افواج کے یہاں بیٹ دستے موجود رہتے ہیں جن کا کام کنٹرول لائن یا سرحد کی دوسری جانب چھوٹے اہداف کو نشانہ بنانا ہوتا ہے۔ جموں میں تعینات فوج کی سولہویں کور کے ایک افسر نے بتایا مینڈھر میں ایک وسیع علاقہ کا محاصرہ کیا گیا ہے کیونکہ فوج کو شبہ ہے اس کارروائی کی آڑ میں پاکستان سے مسلح درانداز کشمیری خطے میں داخل ہوئے ہیں۔ قابل ذکر ہے سات سو چالیس کلومیٹر طویل اور پینتیس کلومیٹر چوڑی لائن آف کنٹرول پر پچھلے دس سال سے خاموشی تھی۔ 26 نومبر 2003ءکو ا±س وقت کے وزرائے اعظم اٹل بہاری واجپائی اور ظفراللہ خان جمالی کے درمیان ایل او سی پر جنگ بندی کا معاہدہ طے پایا تھا۔ اس دہائی کے دوران کئی مرتبہ دونوں ملکوں نے ایک دوسرے پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ دونوں ملکوں کی افواج سرحدیں عبور کر کے ایک دوسرے کے نشانوں پر حملہ کرتی ہیں۔ قبل ازیں بھارتی اخبار ٹائم آف انڈیا نے الزام لگایا پاکستانی فوجی نے بھارتی حدود میں گھس کر دو بھارتی فوجی جوانوں کے سر کاٹ کرساتھ لے گئے اور 2 کو شدید زخمی کر دیا۔ اخبار کے مطابق پاکستانی فوج سو میٹر تک بھارتی حدود میں گھس گئی اور بھارتی فوج کے گشت کرنے والی پارٹی پر حملہ کر کے دو جوانوں لانس نائیک ہیمراج اور سدھاکر سنگھ کو ہلاک کر دیا۔ بھارتی اخبار نے الزام لگایا لائن آف کنٹرول پر واقع ضلع پونچھ میں پاکستانی فوج بھارتی علاقوں میں گھس گئی اور گشت پر مامور ایک فوجی قافلے پر حملہ کر کے 2 لانس نائیک ہلاک جبکہ 2 کو شدید زخمی کر دیا۔ اخبار کا کہنا ہے مستند ذرائع سے پتہ چلا ہے پاکستانی فوجیوں نے بھارتی علاقے میں گھس کر جن افراد کو ہلاک کیا ان کے سر وہ اپنے ساتھ لے گئے ہیں۔ اخبار کا کہنا ہے کہ پاکستان کی بارڈر ایکشن ٹیم کرشنا گھاٹی علاقے سے بھارتی حدود میں داخل ہوئی، اخبار کے مطابق فوجی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی فوج کی جانب سے کی جانے والی دراندازی اور مسلسل حملے جنگ بندی کے منصوبے کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ بھارتی فوج کی ادھم پورہ کمانڈ کا کہنا ہے کہ 8 جنوری کو پاکستانی فوج کے ایک باقاعدہ دستہ دھند کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بھارتی جنگلی حدود میں گھس آیا اور ہماری چوکیوں کی طرف بڑھنے لگا اور دونوں افواج کے دستے آدھے گھنٹے تک فائرنگ کا تبادلہ کرتے رہے۔ اخبار کے مطابق بیان میں کہا گیا پاکستان کی طرف سے کی جانے والی یہ کارروائیاں موسم کا فائدہ اٹھاتے ہوئے دہشت گردوں کو پاکستان منتقل کرنے کی ایک سازش ہے۔ آن لائن کے مطابق بھارت نے کنٹرول لائن پر جنگ بندی توڑنے کی تردےد کرتے ہوئے پاکستان پر زور دےا ہے وہ اےل او سی کے احترام کو ےقےنی بنائے اور بلااشتعال فائرنگ کے واقعات کو روکے، وزارت داخلہ کے ترجمان نے اےک بےان مےں کہا پاکستان کو چاہئے وہ اےل او سی کا احترام ےقےنی بنائے، ہم بھارتی فوجیوں کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی تردےد کرتے ہےں، واضح رہے اےک روز قبل پاکستان نے بھارت سے کنٹرول لائن کی خلاف ورزی پر شدےد احتجاج کےا تھا۔ بھارتی ترجمان نے کہا بھارت جموں وکشمےر مےں اےل او سی کے احترام کا عزم رکھتا ہے کےونکہ ےہ دونوں ملکوں کے درمےان اعتماد سازی کے اقدامات کا اہم حصہ ہے۔ ترجمان نے کہا بھارت اور پاکستان کے ڈائرےکٹر جنرل ملٹری آپرےشنز اےل او سی پر فائرنگ کے حوالے سے رابطے مےں ہیں۔ بھارتی ترجمان نے کہا ہم پاکستان پر زور دےتے ہےں وہ بلااشتعال فائرنگ کے واقعات کو روکے۔ مزید برآں اے ایف پی کے مطابق بھارتی وزیر خارجہ سلمان خورشید نے بھارتی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا نئی دہلی کنٹرول لائن پر پاکستانی فوجیوں کے ہاتھوں 2 بھارتی فوجیوں کے وحشیانہ قتل کا مناسب جواب دے گا۔ انہوں نے کہا ہم چاہتے ہیں کہ اس بارے میں کچھ کیا جائے اور ہم یقیناً کریں گے تاہم یہ مناسب غور کے بعد وزارت دفاع کی رائے کے بعد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا یہ قابل قبول نہیں۔ علاوہ ازیں نوائے وقت رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج نے کنٹرول لائن پر ٹیل سیکٹر میں چھوٹے ہتھیاروں سے فائرنگ کی نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا بھارتی فوج نے فائرنگ گذشتہ شام سوا چار بجے کی۔ بھارتی فوج کی فائرنگ سے کسی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ 

ای پیپر دی نیشن