تہران (اےن اےن آئی) ایران کے وزیر خارجہ علی اکبر صالحی نے کہا ہے کہ امرےکہ دہشت گردی کی آڑ میں ڈرون حملوں کے ذریعے بےگناہ پاکستانیوں کا قتل عام کر رہا ہے، پاکستان امریکی ڈرون حملوں پر خاموش نہ بیٹھے اور امریکہ کے خلاف ٹھوس مﺅقف اپنائے۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے علی اکبر صالحی نے کہا کہ طالبان اور القاعدہ سے جنگ کے بہانے پاکستانی عوام کے جاسوس طیاروں کے ذریعہ قتل عام پر افسوس ہوتا ہے۔ انہوں نے حال ہی میں جنوبی وزیرستان پر امریکی ڈرون حملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 2013ءکے آغاز سے اب تک امریکہ نے پاکستانی سرزمین پر 20 سے زائد ڈرون حملے کئے ہیں۔ پاکستانی حکام اور عوام کے احتجاج کے باوجود ڈرون حملے جاری ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امریکی افواج کی موجودگی کا آخری سال ہے لہٰذا وہ اس کوشش میں ہیں کہ پاکستان پر فضائی حملوں میں شدت پیدا کر کے دہشت گردی کے خلاف نام نہاد جنگ میں اپنے آپ کو کامیاب دکھائیں اور افغانستان میں دائمی موجودگی کے بارے میں راستہ ہموار کر لیں۔ انہوں نے امریکی ڈرون حملوں کو واضح دہشت گردی اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن کا دعویٰ ہے کہ صرف دہشت گردوں کو نشانہ بنا رہا ہے لیکن اعداد و شمار کے مطابق اکثر جاںبحق ہونیوالے افراد عام قبائلی ہیں۔