اسلام آباد (سپیشل رپورٹ/ ایجنسیاں) سابق صدر آصف علی زرداری جمعرات کو اسلام آباد میں احتساب عدالت کے سامنے پیش ہو رہے ہیں جہاں ان پر وزیراعظم ہاؤس میں پولوگراؤنڈ کی تعمیر کے ریفرنس میں فرد جْرم عائد کی جائے گی۔ آصف زرداری صدارت چھوڑنے کے بعد بدھ کے روز پہلی مرتبہ اسلام آباد پہنچے ہیں۔ زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک گْزشتہ سماعتوں پر احتساب عدالت کو یقین دہانیاں کرواتے رہے ہیں کہ اْن کے موکل عدالت میں پیش ہوں گے۔ آصف علی زرداری کے خلاف مقدمات کی پیروی کرنے والے وکلا کا کہنا ہے کہ پولو گراؤنڈ میں اْن کے موکل کے خلاف فردجرم عائد ہونے کے بعد وہ عدالت میں آصف زرداری کو پیشی سے مستثنیٰ قرار دینے کے لیے عدالت میں درخواست دائر کریں گے۔ جمعرات کو احتساب عدالت میں پاکستان کے سابق صدر پر پولو گراونڈ ریفرنس میں فرد جْرم عائد ہونے کے علاوہ اْن کے خلاف دائر دیگر چار ریفرنسوں میں گواہوں کے بیانات بھی قلمبند کیے جائیں گے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رحمان ملک نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے لیے جیلیں ، ہتھکڑیاں نئی بات نہیں ، حکومت نے شروعات کر دی، مقدمات کا سامنا کریں گے ۔ رحمان ملک نے کہا کہ پرویز مشرف کی بیماری کا فیصلہ عدالت پر چھوڑ دیا جائے۔ بارہ اکتوبر کے مارشل لا کو چھ ججوں نے ریگولر کیا تھا ۔ سابق وزیر داخلہ نے شکوہ کیا کہ انہوں نے سب کو سکیورٹی دی لیکن حکومت نے ان سے سکیورٹی چھین لی ہے۔ فاروق ایچ نائیک نے کہا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری کی عدالت میں پیشی کے لئے فول پروف سکیورٹی کے لئے وزارت داخلہ کو 2 خط لکھے۔ سکیورٹی فراہم کی جائے یا نہیں، آصف زرداری آج احتساب عدالت میں پیش ہوں گے۔ ۔ سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ سابق صدرآصف علی زرداری آج احتساب عدالت میں پیش ہوں گے۔