اسلام آباد ( سٹاف رپورٹر+ایجنسیاں) مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ قبائلی علاقوں میں فوج بھیجنے کے فیصلے سے ملک کمزور ہوا، پیشگی خبردار کئے بغیر ڈرون طیاروں سے بم گرانا کہاں کا انصاف ہے۔ ڈرون حملے کرنیوالے قبائلی روایات اور بدلہ لینے کے اصول سے آگاہی نہیں رکھتے۔ نائن الیون کے بعد دہشت گردی کے خلاف جنگ اور ڈرون حملوں نے قبائلی علاقوں کے مسائل کو گھمبیر بنا دیا ہے، پرویز مشرف کی جانب سے 2003ءمیں قبائلی علاقوں میں فوج بھیجنے کے اقدام کو تباہ کن قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ اس اقدام سے قبائلی معاشرتی نظام تباہ ہو کر رہ گیا ہے۔ امریکہ نے ہائی ویلیو ٹارگٹس حاصل کر لئے اب ڈرون حملے بند کر دینے چاہئیں، چھ ماہ سے ڈرون حملے بند کرانے کیلئے کوشاں ہیں، حکومت نے تمام فورمز پر ڈرون حملوں کا معاملہ اٹھایا ہے جس کی وجہ سے عالمی برادری بھی پاکستانی م¶قف کی حمایت کر رہی ہے، نائن الیون کے بعد امریکی مداخلت نے خطے میں تباہی مچا دی ہے اور دہشت گردی کیخلاف جنگ اور ڈرون حملوںکے سنگین نتائج برآمد ہوئے ہیں اب وقت آگیا ہے کہ امریکہ کو اپنی پالیسی پر نظرثانی کرنی چاہئے۔ کتاب کی تقریب رونمائی کے بعد صحافیوں سے بات چیت میں سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب نے افغانستان میں قیام امن کے معاملے پر باہمی تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا ہے طالبان کے ساتھ روابط میں پیش رفت ہوئی ہے عالمی مصنفین امریکہ کی افغانستان میں جنگ کو غلط لوگوں کیخلاف غلط طریقوں سے لڑی جانے والی غلط جنگ قرار دے چکے ہیں اس لئے اس جنگ کے انتہائی خوفناک اثرات مرتب ہونگے۔ حکومت نے امریکہ کے ساتھ تمام سطح پر ڈرون حملوں کا معاملہ اٹھایا ہے اور توقع ہے کہ ڈرون حملے رک جائینگے۔ حکومت ڈرون حملوں کا معاملہ ان کی بندش تک اٹھاتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ سات قبائلی ایجنسیوں میں حکومت کی عملداری قائم ہو چکی ہے۔ باقی ایجنسیوں میں افغانستان کے ساتھ بہتر بارڈر کے انتظام کے ذریعے قابو پایا جا سکتا ہے۔ اکبر ایس احمد کی کتاب پر اظہار خیال کرتے ہوئے سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے بعد امریکی مداخلت نے خطے میں تباہی مچا دی ہے۔ امریکی مداخلت کی وجہ سے قبائلی نظام زندگی تباہ ہو کر رہ گیا ہے ایسا نہیں ہونا چاہئے۔ کتاب کے مصنف امریکہ کی دہشت گردی کیخلاف جنگ کو غلط لوگوں کیخلاف غلط طریقے سے لڑی جانے والی غلط جنگ قرار دے چکے ہیں اس لئے ان کے کوئی نتائج برآمد نہیں ہونگے۔
سرتاج عزیز