بجلی‘ گیس کا بحران برقرار‘ لاہور سمیت کئی شہروں میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے

بجلی‘ گیس کا بحران برقرار‘ لاہور سمیت کئی شہروں میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے

لاہور (کامرس رپورٹر+ نامہ نگاران) لاہور سمیت کئی شہروں میں گذشتہ روز بھی بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ میں شدت برقرار رہی اور لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ لاہور، گوجرانوالہ، جڑانوالہ سمیت کئی شہروں میں لوگوں نے مظاہرے کئے اور سڑکوں پر نکل آئے اور شدید احتجاج کیا۔ شہروں اور دیہات میں جاری 10 سے 16 گھنٹے بجلی بند رہنے سے لوگ سراپا احتجاج بنے رہے جبکہ کاروبار ٹھپ ہوکر رہ گیا۔ امتحانات کی تیاری میں مصروف طلبہ کو بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ گیس کی بندش اور پریشر میں کمی کے باعث گھروں میں چولہے ٹھنڈے رہے اور خواتین کھانا نہ پکاسکیں اور لوگ بازار سے کھانا خرید کر کھانے پر مجبور ہوگئے۔ لاہور کے کئی علاقوں میں گیس بدستور کئی روز سے بند ہے اور لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ گرین ٹاﺅن کے رہائشیوں نے لاہور پریس کلب کے باہر شدید احتجاج کیا۔ مظاہرے میں خواتین کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔ حجرہ شاہ مقیم سے نامہ نگار کے مطابق حجرہ اور گردونواح میں سوئی گیس کی لوڈشیڈنگ کےخلاف کسان اتحاد کے پلیٹ فارم پر سینکڑوں شہریوں نے پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا جس میں بچوں، بوڑھوں اور خواتین نے بھرپور شرکت کی۔ مظاہرین نے احتجاجی ریلی بھی نکالی اور سڑک بلاک کئے رکھی۔ جڑانوالہ سے نامہ نگار کے مطابق محلہ علوی پارک کے لوگوں نے محکمہ سوئی گیس کے خلاف احتجاج کے دوران نعرے بازی کی۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق شہر اور مضافات میں لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بدستور جاری ہے جبکہ لوڈشیڈنگ کا مجموعی دورانیہ 18 گھنٹوں تک پہنچ گیا ہے جس کی وجہ سے کاروباری، صنعتی اور دیگر نوعیت کی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوئی۔ دوسری طرف گیس کی بندش اور کم پریشر کی وجہ سے نوشہرہ روڈ، راہوالی، بہاری کالونی اور دیگر علاقوں میں خواتین نے احتجاج کیا اور نعرے بازی کی۔ علاوہ ازیں سردی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی گیس اور بجلی کا بحران مزید تیز ہو گیا ہے، ملک میں گذشتہ روز بجلی کی قلت کا حجم 2 ہزار میگاواٹ ریکارڈ کیا گیا۔ لاہور کے متعدد علاقوں میں سردی بڑھنے سے گیس بند ہو گئی جس کے باعث علاقوں کے مکین شدید مشکلات سے دوچار ہوگئے۔ علامہ اقبال ٹاﺅن، ایجوکیشن ٹاﺅن، سبزہ زار، سیدپور، سمن آباد، فیصل ٹاﺅن، گارڈن ٹاﺅن، ٹاﺅن شپ، اچھرہ، مغل پورہ، جلوموڑ، باٹاپور، گڑھی شاہو، اندرون شہر لوہاری گیٹ چوک متی نیا بازار اور دیگر علاقوں کے مکینوں نے بتایا کہ ان کے علاقوں میں دن بھر گیس نہیں آتی اور رات گئے بالکل ہلکے پریشر کے ساتھ گیس آ رہی ہے جس سے کھانا پکانا ناممکن ہے۔ انہوں نے سوئی ناردرن پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ شہر میں گیس کا پریشر ٹھیک کیا جائے۔ این این آئی کے مطابق بلوچستان میں بجلی کے کھمبوں کو دھماکہ خیز مواد سے اڑانے کے واقعات کے بعد صوبہ بھر کے 16 اضلاع میں بجلی کا سنگین بحران پیدا ہو گیا جس کے باعث کوئٹہ شہر میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بڑھا دیا گیا ہے جبکہ باقی اضلاع کو بھی چوبیس گھنٹے میں صرف ایک سے دو گھنٹے بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔
لوڈشیڈنگ

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...