اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) انسداد دہشت گردی کی عدالت نے جناح ایونیو فائرنگ کیس میں ملوث سکندر، اس کی بیوی کنول اور اسلحہ سپلائی کرنے والے اختر گل پر فرد جرم عائد کردی‘ تینوں ملزموں نے صحت جرم سے انکار کردیا۔ بدھ کو کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں جناح ایونیو فائرنگ مقدمے کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے پراسیکیوٹر کو حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر اسغاثہ کے 30 گواہوں کو پیش کیا جائے جبکہ مرکزی ملزم سکندر ملک اور اسکی اہلیہ کنول کو بھی آئندہ پیشی پر اپنے وکلاءپیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 22 جنوری تک ملتوی کردی۔ استغاثہ کی جانب سے ڈاکٹرز، وکیلوں سمیت عینی شاہدین کو گواہ کے طور پر پیش کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ 15 اگست 2013ءکو سکندر ملک نے جناح ایونیو بلیو ایریا میں کئی گھنٹے تک گن پوائنٹ پر اسلام آباد کو یرغمال بنائے رکھا تھا۔دریں اثناءبارہ کہو خودکش حملہ کیس میں 6 ملزموں ہدایت الرحمن، مہوش، یاسین، صدام، یونس اور ولی الرحمن پر گذشتہ روز خصوصی عدالت میں فردجرم عائد کر دی گئی۔ تمام ملزموں نے صحت جرم سے انکار کر دیا۔ ملزموں کے خلاف عائد چارج شیٹ عدالت میں پڑھ کر سنائی گئی۔ چارج شیٹ کے مطابق ملزموں نے حملہ کرنے والے بمبار کی معاونت کی تھی۔
اسلام آباد فائرنگ
”اسلام آباد فائرنگ کیس“ سکندر، بیوی کنول، اسلحہ سپلائر پر فرد جرم عائد
”اسلام آباد فائرنگ کیس“ سکندر، بیوی کنول، اسلحہ سپلائر پر فرد جرم عائد
Jan 09, 2014