دریائے چناب سرحد تسلیم سری نگر بھارت کا حصہ‘ دو مواقع پر پاکستان‘ بھارت مسئلہ کشمیر کے حل تک پہنچ گئے تھے : برطانوی بھارتی اخبارات کا دعوی

دریائے چناب سرحد تسلیم سری نگر بھارت کا حصہ‘ دو مواقع پر پاکستان‘ بھارت مسئلہ کشمیر کے حل تک پہنچ گئے تھے : برطانوی بھارتی اخبارات کا دعوی

لندن، نئی دہلی (آن لائن) برطانوی اخبار”دی میل“ اور بھارتی اخبار ”انڈیا ٹو ڈے“ نے دعویٰ کیا ہے کہ ماضی میں دو مواقع پرپاکستان اور بھارت مسئلہ کشمیر کے حل پر پہنچ گئے تھے۔ چناب فارمولے میں دریائے چناب کو سرحد تسلیم کیا جانا تھا، سری نگر بھارت کا حصہ جبکہ چناب کا کچھ مغربی حصہ پاکستان کو ملتا،اسی طرح پاکستان کا کچھ حصہ بھارت کو دیا جاتا۔ رپورٹ میں یہ انکشافات وزیر اعظم نواز شریف کے خصوصی نمائندے اور سابق سیکرٹری خارجہ شہریار خان کے ایک انٹرویو کے حوالے سے کئے گئے۔پاکستانی مندوب نے انکشاف کیا کہ اٹل بہاری واجپائی اور من موہن سنگھ کے دور حکومت میں پاکستان اور بھارت مسئلہ کشمیر پر ایک قرارداد کے قریب پہنچ گئے تھے تاہم وزیر اعظم واجپائی اور جنرل مشرف کے درمیان علاقائی مراعات کاسوال پیدا ہوا جس میں دونوں ممالک کو اپنے کچھ علاقوں کا ایک دوسرے سے تبادلہ کرنا تھا، اسے چناب فارمولہ کا نام دیا گیا، اس کے مطابق چناب کو دونوں ممالک کی سرحد تسلیم کیا جانا تھا جو پاکستان اور بھارت کو تقسیم کرتی،فارمولے کے مطابق سری نگر بھارت کا حصہ ہی رہتا جبکہ چناب کا کچھ مغربی حصہ پاکستان کا حصہ بن جاتا،اسی طرح پاکستان کا کچھ حصہ بھارت کے پاس چلا جاتا تاہم یہ فارمولہ کبھی بھی حقیقت کا روپ نہ لے پایا اور نہ اب کوئی اسے تسلیم کرنے کو تیار ہے۔ مشرف واجپائی دور اور من موہن سنگھ حکومت میں کشمیر کے متعلق کسی معاہدے پر پہنچنے کے لئے وسیع خاکہ تیار کیا گیا جس کے چار وسیع پیرامیٹرز میں دونوں ممالک کی سرحدوں پر نرمی، علاقے کو فوج سے خالی رکھنا، تجارت اور سرحد پار لوگوں کے روابط کے لئے مشترکہ لائحہ عمل اور اس عمل میں دونوں اطراف سے کشمیریوں کی شمولیت تھا۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں وہ اس مسئلے کے حل کے لئے پر امید ہیں، بھارت کی اس مسئلے پر تشویش کو قدر کی نگا ہ سے دیکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان کرکٹ بحالی کے لئے بھی کوششیں کی جارہی ہیں، ہم بھارت میں کھیلنے کو تیار ہیں جس کے لئے ستمبر اور اکتوبر کے ماہ دستیاب ہیں۔ دونوں کرکٹ بورڈ ایک دوسرے کے ساتھ رابطے میں ہیں، اگر تمام معاملات ٹھیک سمت میں رہے تو ہم ایک دوسرے کے ملک میں جلد کھیلیں گے، ہم نے بھارت کے ساتھ جنوبی افریقہ اور انگلینڈ میں کھیلنے پر بھی سوچا مگر معاشی صورت حال نے ساتھ نہیں دیا۔ ہمیں بھارت میں آنے میں خوشی ہے اور ہم پانچ میچز کی سیریز جلد کھیلیں گے۔انہوں نے ممبئی حملوں کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا بھی یقین دلایا۔
برطانوی، بھارتی میڈیا

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...