گوجرانوالہ (نمائندہ خصوصی) درندہ صفت اغواء کاروں نے چار سالہ بچی کو تاوان کی رقم لینے کے بعد مردہ حالت میں والدکے سپرد کردیا۔ بتایا گیا ہے کہ پاپولر نرسری کے رہائشی عنصر کی چار سالہ بیٹی زینب گھر کے باہر کھیلتے ہوئے اچانک لاپتہ ہو گئی ورثاء نے بچی کی تلاش شروع کر دی اسی دوران بچی کے والد کو اغواء کاروں کی جانب سے فون آیا جنہوں نے مغوی بچی کی رہائی کے عوض تیس لاکھ روپے تاوان دینے کا مطالبہ کیا تاہم بچی کے والد اور اغواء کاروں کے درمیان بات چیت کے بعد پندرہ لاکھ میں بچی کی رہائی کا معا ملہ طے پایا جس پر عنصر نے دوستوں اور عزیزوں و اقارب سے تین لاکھ روپے اکٹھے کر کے باقی رقم کاا نتظام کرنا شروع کر دیا اس دوران اغواء کاروں نے عنصر کو دوبارہ فون کر کے رقم لیکر فوری رتہ جھال پہنچنے کا کہا تو اس نے ملزمان کی منت سماجت کر تے ہوئے بتایا کہ ابھی صرف تین لاکھ روپے کا بندوبست ہوا ہے باقی رقم کے لئے وہ کوشش کر رہا ہے جس پر ملزمان نے اسے تین لاکھ روپے سمیت بلا لیا جب عنصر وہاں پہنچا تو دو نقاب پوش موٹر سائیکل سوار ملزمان نے بچی کو بیہو ش ہونے کا کہہ کر بد قسمت باپ کی گود میں دے دیا اور تاوان کی رقم لیکر فرار ہو گئے عنصر بے سدھ بچی کو لیکر طبی امدا د کیلئے ہسپتال پہنچا جہاں پر ڈاکٹر نے اس کی موت کی تصدیق کر دی۔ والدہ کو غشی کے دورے پڑتے رہے تاہم اطلاع ملنے پر تھانہ جناح روڈ پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی جس نے کارروائی شروع کر دی۔لاہور میں خبر نگار کے مطابق وزیراعلی شہباز شریف نے گوجرانوالہ میں اغوا کے بعد کمسن بچی کے قتل کی خبر کا نوٹس لے لیا۔ وزیراعلی نے آر پی او گوجرانوالہ سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے ملزموں کی فوری گرفتاری کا حکم دیا ہے۔ وزیراعلی نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ متاثرہ خاندان کو انصاف کی فراہمی ہرقیمت پر یقینی بنائی جائے۔