پشاور (بیورو رپورٹ) پاک چائنہ اکنامک کوریڈور میں خیبر پی کے کے حقوق کو نظرانداز کرنے پر جماعت اسلامی کی زیرانتظام ایک احتجاجی دھرنا میں ملک گیر احتجاج شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور لاکھوں لوگوں کو جمع کر کے اسلام آباد کا رخ کرنے اور عوام کو اس ضمن میں موبلائز کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ اس ضمن میں احتجاجی دھرنا سے خطاب کرتے ہوئے خیبر پی کے کے سینئر وزیر عنایت اللہ خان نے کہا ہے کہ اکنامک کوریڈور پر ابتدائی طور پر 46 ارب ڈالرکی سرمایہ کاری ہو رہی ہے لیکن مرکزی حکومت اس بات کا جواب نہ دے سکی کہ اس میں خیبر پی کے کا حصہ کتنا ہے اس منصوبے پر مجموعی طور پر 500 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہو رہی ہے جو کہ پاکستان کے 68 سالہ مجموعی بجٹ سے زائد ہے لیکن بڑے افسوس کی بات ہے کہ اس میں ہمارے صوبے کا حصہ 2 فیصد سے بھی کم ہے۔ اگر مرکزی حکومت نے اکنامک کوریڈور کے مغربی روٹ کو لوازمات کے ساتھ پورا نہ کیا تو ہم لوگوں کو جمع کر کے اسلام آباد کا رخ کریں گے تاہم امیدہے کہ وزیر اعظم اس بات پر مجبور نہیں کریں گے اور ہمارے مطالبات تسلیم کریں گے۔ اکنامک کوریڈور کے مغربی روٹ کی تعمیر کے نتیجے میں خیبر پی کیکے تمام معاشی اور دیگر مسائل حل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم لاہور کے میئر کی بجائے پورے ملک کے وزیراعظم کی حیثیت سے کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگر مغربی روٹ جو کہ اصلی روٹ ہے کو بحال نہیں کیا گیا تو صوبائی حکومت کوریڈور کو صوبہ سے گزرنے نہیں دیگی۔
پشاور: جماعت اسلامی کا راہداری میں حقوق نظرانداز کرنے پر احتجاج کا فیصلہ
Jan 09, 2016