عمران فاروق قتل کیس میں گرفتار ملزم محسن علی اور ملزم خالد شمیم کے اقبالی بیان میں سنسنی خیز انکشافات سامنے آئے ہیں. ملزم محسن علی نے انکشاف کیا ہے کہ کاشف کو پارٹی کی مرکزی قیادت سے حکم ملا تھا کہ عمران فاروق کو مار دو،۔ عمران فاروق قتل کے حوالے سے خالد شمیم کا کہنا تھا کہ محمد انور نے انہیں بتایا تھا کہ عمران فاروق الگ گروپ بنانا چاہتا ہے۔ یوں محمد انور کی ہدایت ملی تو معظم اور کاشف علی سے ملکر عمران فاروق کے قتل کا منصوبہ بنایا گیا۔ خالد شمیم کے مطابق قتل کی منصوبہ بندی ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر کی تھی ۔خالد شمیم کا کہناتھا کہ اس کی محسن علی سے ملاقات بھی نائن زیرو پرہی ہوئی تھی ۔قتل کیلئے محمد انور نے قائد ایم کیوایم کے کزن کے ہاتھ 25ہزار پاؤنڈ بھجوائے۔ کاشف علی لندن پہنچا تو آتے ہی عمران فاروق کی ریکی شروع کردی۔ واردات کیلئے ون پاؤنڈ شاپ سے چھریوں کا سیٹ خریدا گیا اورکاشف نے چھریاں عمران فاروق کے گھر کے پاس لان میں چھپا دیں۔ سولہ ستمبر کی شام عمران فاروق کے اچانک سامنے آنے پر ان پر چھریوں سے وار کر دیا۔ کاشف نے عمران فاروق کے ماتھے پر اینٹیں مارنے کے بعد سینے اور پیٹ میں چھریوں سے وارکیا۔ ملزم محسن کے مطابق قتل کی واردات کے بعد رین کوٹ اور چھریاں راستے میں ہی پھینک دیں۔ محسن علی کے مطابق اسے ایم کیوایم لندن سیکرٹریٹ میں ایڈجسٹ کرنے کی پیشکش کی گئی تھی، پھر انہیں عارضی طور پر ایک اسٹور میں نوکری بھی شروع کرا دی گئی تھی۔
عمران فاروق قتل کیس: گرفتارملزموں محسن علی اورخالد شمیشم کےسنسنی خیزانکشافات
Jan 09, 2016 | 15:10