مٹھی میں مزید ایک بچہ بھوک و افلاس کی نذر ہو گیا، تھر میں نو دنوں میں مرنیوالے بچوں کی تعداد 25 ہو گئی

سائیں سرکار نے تھروالوں سے منہ پھیر لیا. صحرائے تھر معصوموں کی زندگیاں نگلنے میں مصروف ہے۔ تھرپارکر کے ہر چھوٹے بڑے گاؤں میں موت اور بھوک کا راج قائم ہے. بھوک و افلاس اور بنیادی سہولیات کے فقدان کے باعث صوتحال ابتر ہونے لگی۔
تھرپارکر کے مختلف علاقوں میں ہلاکتیں روز بروز بڑھنے لگیں غذائی قلت اور بیماریاں مسلسل موت بانٹنے میں مصروف ہیں۔ روزانہ ماؤں کی گود اجڑ رہی ہے اور وہ بے بسی کے ساتھ دکھ اور غم کی تصویر بنی ہیں۔
ہسپتال میں سہولیات کی عدم دستیابی بھی مصیبت بن چکی ہے. دوسری طرف صحرائے تھر میں مویشیوں میں بھی بیماری پھیل گئی. مختلف دیہات میں درجنوں مویشی بیماریوں میں مبتلا ہو کرہلاک ہو گئے۔
متعدد علاقوں میں لوگوں کو پینے کا صاف پانی بھی دستیاب نہیں ہے اور متاثرین کے لیے امداد کا حصول بھی خواب بن کر رہ گیا ہے ۔ متاثرین کا کہنا ہے کہ دعوؤں کے برعکس ان کی عملی امداد کو ممکن بنایا جائے۔

ای پیپر دی نیشن