تل ابیب (آن لائن+ آئی این پی+ نیٹ نیوز) لندن میں اسرائیلی سفارت خانے کو زبردست ’سفارتی طوفان‘ کا سامنا کرنا پڑا۔ اسرائیلی سازش کا بھانڈا پھوٹ گیا۔ سفارت خانے کے ایک اہلکار کی ایک ایسی ویڈیو سامنے آئی ہے، جس میں وہ ایک اسرائیل مخالف برطانوی وزیر کو ’ہٹانے‘ کی بات کر رہا ہے۔شائی مَیسٹ ویڈیو میں اسرائیلی سفارت کار برطانوی نائب وزیر خارجہ ایلن ڈنکن کو ’ہٹانے‘ کی بات بھی کرتا دکھائی دیتا ہے۔ الجزیرہ کا صحافی بھیس بدل کر اسرائیلی سفارت کار شائی مسوٹ سے ملا، ویڈیو سامنے آنے پر اسرائیلی سفیر نے اسے ناقابل قبول قرار دیا ہے اور برطانوی ارکان پارلیمنٹ سے معافی مانگی ہے۔۔ سر ایلن ڈنکن جنھوں نے غزہ میں یہودی بستیوں کو دنیا کے چہرے پر داغ قرار دیا تھا انھیں اسرائیلی اہلکار نے بڑا مسئلہ قرار دیا جبکہ برطانوی وزیرِ خارجہ بورس جانس کے بارے میں کہا وہ بے وقوف ہیں لیکن وہ وزیرِ خارجہ بن گئے بنا ذمہ داریوں کے۔ سر ایلن ڈنکن نے 2014 میں اسرائیلی بستیوں پر تنقید کرتے ہوئے اسے چوری قرار دیا تھا۔ اسرائیلی سفیر نے کہا ’برطانیہ کے اسرائیل کے ساتھ مضبوط تعلقات ہیں اور ہم سمجھتے ہیں کہ یہ معاملہ ختم ہو گیا ہے۔
’’یہودی آباد کاری کے مخالف نائب برطانوی وزیر خارجہ کو ہٹایا جائے‘‘ ویڈیو سامنے آ گئی، اسرائیل نے معافی مانگ لی
Jan 09, 2017